پنجاب میں لاک ڈاؤن، حکومتی حکمت عملی تبدیل، دکانیں شام 5 بجے بند کرنیکا فیصلہ

Last Updated On 31 March,2020 09:38 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے بدھ سے دکانیں صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی حکومت کے فیصلے کے مطابق پنجاب میں اشیائے ضروریہ کی تمام دکانیں کھولنے کا اوقات کار تبدیل کر دیا گیا ہے۔ صوبے بھر میں بروز بدھ مورخہ یکم اپریل سے اشیائے ضروریہ کی دکانوں کا وقت صبح نو سے شام پانچ بجے ہوگا، تاہم میڈیکل سٹورز اور فارمیسی کو اس سے اسثتنیٰ ہوگا۔

اس سے قبل پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں کورونا وائرس کے سدباب کیلئے لاک ڈاؤن کو موثر بنانے کیلئے اشیائے ضروریہ کی تمام دکانیں صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس بات کا اعلان صوبائی وزیر راجہ بشارت نے پریس کانفرنس میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی چیز کی کوئی کمی نہیں، پنجاب میں اس وقت صورتحال معمول پر ہے۔

یاد رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر حکومت پنجاب نے 23 مارچ کو صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ اہم فیصلہ صوبائی کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ اس بات کا اعلان وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے باضابطہ طور پر پریس کانفرنس میں کیا۔

اہم اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انسداد کرونا کیلئے ایک اہم اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلہ کیا گیا کہ 24 مارچ سے 6 اپریل تک صوبے بھر کے شاپنگ مالز، بازار، دکانیں، پارکس، ریسٹورینٹس اور ایسی عوامی اجتماعات والی تمام جگہیں بند ہونگی۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام سے التماس ہے کہ وہ ان 14 روز میں پولیس، قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں اور فوج کیساتھ تعاون کریں۔ 14 روز کیلئے سول اور فوجی ادارے احکامات پر عملدرآمد کے پابند ہونگے۔ عوام سے بھرپور تعاون کی اپیل کرتے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ صورتحال کے پیش نظر ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی تاہم فیلمیاں اس فیصلے سے مستثنیٰ ہونگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ لاک ڈاؤن کا مطلب کرفیو نہیں ہے۔ صوبے میں پہلے ہی دفعہ 144 نافذ ہے۔

یہ سوال کہ کیا لاک ڈاؤن کا دورانیہ بڑھایا بھی جا سکتا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صورتحال کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کیا جائے گا۔ اگر صورتحال بہتر رہی تو لاک ڈاؤن کو پہلے بھی ہٹایا جا سکتا ہے۔