اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے پر نریندرا مودی کی ہندوتوا حکومت کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے پر مودی کی ہندوتوا حکومت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان بھارتی غیر قانونی اقدامات پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹس کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی دنیا کورونا سے لڑ رہی ہے اوربھارت کی بے جے پی ہندوتوا حکومت نسل پرست ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔
We strongly condemn the racist Hindutva Supremacist Modi Govt s continuing attempts to illegally alter the demography of IOJK in violation of all international laws & treaties. The new Jammu and Kashmir Reorganization Order 2020 is a clear violation of the 4th Geneva Convention.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 2, 2020
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں نسل پرست ہندوتوا مودی حکومت کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششیں غیر قانونی ہیں، نسل پرست مودی حکومت مقبوضہ وادی میں تمام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
We stand with the Kashmiris in rejecting this latest Indian attempt to alter the demography of IOJK. Pakistan will continue to expose Indian state terrorism & it s denial of the Kashmiris right to self determination
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 2, 2020
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن آرڈر چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، پاکستان بھارتی ریاستی دہشتگری کو بے نقاب کرتا رہے گا۔
Timing of this latest illegal action is particularly reprehensible because it seeks to exploit the international focus on COVID19 pandemic to push forward BJP s Hindutva Supremacist agenda. The UN & int comm must stop India s continuing violations of UNSC Resolutions & Int law
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 2, 2020
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی موجودگی میں بھارت کے موجودہ اقدامات انتہائی قابل مذمت ہیں، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری بھارت کو بین الاقوامی خلاف ورزیوں سے روکیں، پاکستان کشمیریوں کی حق خود اردیت کی حمایت جاری رکھے گا۔
اس سے قبل دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ پاکستان، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں متعارف کروائے گئے نئے ڈومیسائل قانون کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کرتا ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور جموں کشمیر تنظیم نو آرڈر 2020ء بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
عائشہ فاروقی نے بھارت کے اس اقدام کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنیوا کنونشن کی بھی خلاف ورزی ہے اور عالمی وبا کی آڑ میں بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیرکشمیریوں کی آبادکاری کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی ڈیموگرافی (آبادی کا تناسب) کم کرنے کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہندوتوا کے ایجنڈے کو فروغ دے رہا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کے اس اقدام کا نوٹس لیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر جواب طلب کرے۔