کورونا وائرس کے مریض بڑھنے لگے، تعداد 3505 ہوگئی، 51 جاں بحق

Last Updated On 06 April,2020 11:07 pm

لاہور: (دنیا نیوز) ملک بھر میں کورونا وائرس کے وار جاری ہیں۔ اس موذی مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 3505 ہو چکی ہے جبکہ اب تک 51 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پورے ملک میں اب تک 35875 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 1933 ٹیسٹ کیے گئے، 397 نئے کیس سامنے آئے جبکہ ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔

صوبہ پنجاب اس وبا کی وجہ سے زیادہ متاثر ہے جہاں 1708 کنفرم مریض مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ صوبہ سندھ 881، خیبر پختونخوا 405، گلگت بلتستان 211، بلوچستان 202، اسلام آباد 82 جبکہ آزاد کشمیر میں 16 تصدیق شدہ مریض ہیں۔

کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 51 تک پہنچ چکی ہے، 17 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 259 مکمل صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔

کورونا وائرس نے صوبہ پنجاب میں پنجے گاڑ لیے، مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ

صوبہ پنجاب میں اس وقت کورونا وائرس میں مبتلا 1627 مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ ان میں سے 842 مریض قرنطینہ میں ہیں۔ ان میں سے 309 زائرین، 484 تبلیغی جماعت اور 49 کیسز جیل کے ہیں جبکہ دیگر 651 کیسز مختلف اضلاع میں ہیں۔

اس کے علاوہ لاہور 290، ننکانہ 13، قصور 8، راولپنڈی 58، جہلم 30، سیالکوٹ 17 اور گجرات میں 93 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ باقی کیس دیگر اضلاع میں ہیں۔

ادھر صوبائی ترجمان محکمہ صحت نے صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے 1816 مریضوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مریضوں کو زائرین، تبلیغی ارکان، قیدی اور عام شہریوں کی درجہ بندی میں رکھا جا رہا ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق لاہور میں 7، راولپنڈی میں 4، رحیم یار خان، جہلم، فیصل آباد اور گجرات میں ایک، ایک مریض کا انتقال ہوا جبکہ اب تک صوبے میں 25 افراد صحت یاب بھی ہوئے۔

صوبہ سندھ کی صورتحال

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس وقت صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کے 881 کنفرم مریض ہیں۔ صوبے میں اس وبا سے 15 افراد جاں بحق جبکہ 123 صحت یاب ہو چکے ہیں۔ تاہم ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ صوبے میں وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 932 ہو چکی ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا کی صورتحال

اس وقت صوبہ خیبر پختونخوا میں 405 کنفرم مریض مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ اس موذی وبا سے لڑتے 16 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ 62 اس جنگ میں کامیاب ہو کر واپس اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔

صوبہ بلوچستان کی صورتحال

بلوچستان میں اس وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 202 ہے۔ صوبے میں اب تک صرف کورونا وائرس سے ایک ہلاکت سامنے آئی ہے جبکہ 30 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

گلگت بلتستان کی صورتحال

گلگت بلتستان میں بھی آئے روز وبائی مرض میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ صوبے میں 211 کنفرم مریض ہیں، 3 اموات ہوئیں جبکہ 15 صحت یاب ہو چکے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی صورتحال

اسلام آباد میں اس وقت کورونا وائرس کے 82 تصدیق شدہ مریض ہیں۔ 3 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔

آزاد کشمیر کی صورتحال

آزاد جموں وکشمیر کی بات کی جائے تو اب تک یہاں سے سب سے کم کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد 16 ہے۔ مریضوں میں سے ایک صحت یاب ہو چکا ہے جبکہ کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

کوئٹہ میں ڈاکٹروں پر تشدد حکومتی غنڈہ گردی ہے: بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ میں ڈاکٹروں پر تشدد اور ان کی گرفتاری پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے حکومتی غنڈہ گردی قرار دیدیا ہے۔

بلاول بھٹو نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ حفاظتی لباس کے مطالبے پر ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنانا اور جیل بھجوا دینا کہاں کا انصاف ہے؟ ایک ایسے وقت میں جب ڈاکٹروں کی ضرورت ہے، انہیں جیل بھجوا دیا گیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ڈاکٹرز کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر جدوجہد کر رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی حکومت جائز مطالبات پر تشدد اور گرفتاریاں کرکے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں ڈاکٹروں کی خدمات کو سراہا جا رہا ہے اور نئے پاکستان کی سرکار انہیں جیل بھجوا رہی ہے۔ ڈاکٹروں پر تشدد اور گرفتاری سے ان کا مورال ڈاؤن کرنے کی کوشش پی ٹی آئی حکومت کی بدترین نااہلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے ڈاکٹرز خود کو تنہا نہ سمجھیں، پاکستان پیپلز پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ میں ملک بھر میں کورونا وائرس کے حوالے سے ڈاکٹروں کی زبردست خدمات پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔

تمام ڈاکٹرز ہمارے ہیرو، مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں: ڈاکٹر ظفر مرزا

معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تمام ڈاکٹروں کو ہیرو قرار دیتے ہوئے ان کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ تمام ڈاکٹرز اور نرسز کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ حفاظتی اقدامات کے حوالے سے کوئی کمی نہیں ہوگی۔ ینگ ڈاکٹرز کو اس مشکل وقت میں احتجاج کا راستہ نہیں اپنانا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 5 لاکھ این 95 ماسک آ چکے ہیں۔ این 95 ماسک کی صرف ڈاکٹرز اور طبی عملے جبکہ آئی سی یو میں ڈیوٹی دینے والے افراد کو حفاظتی لباس کی ضرورت ہوتی ہے۔ طبی عملے کو یقین دلاتا ہوں کہ انہیں تمام حفاظتی سامان مہیا کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ گھروں میں آئسولیشن میں موجود افراد صرف سرجیکل ماسک پہنیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3277، 50 افراد جاں بحق جبکہ 257 صحت یاب ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس: چودھری پرویز الہیٰ نے 11 رکنی آل پارٹی مشاورتی کمیٹی قائم کردی

سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر 11 رکنی آل پارٹی مشاورتی کمیٹی قائم کر دی ہے۔

تمام پارلیمانی لیڈروں سے مشاورت کے بعد قائم کردہ کمیٹی وبائی صورتحال اور اس کے اثرات کو کم از کم کرنے کیلئے اقدامات کا جائزہ لے گی۔ سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی نے اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

سپیکر چودھری پرویز الہیٰ اس کمیٹی کے کنوینر ہوں گے۔ کمیٹی صوبہ کے علاوہ کسی بھی وفاقی ادارے یا ایجنسی کا تعاون حاصل کر سکے گی۔ کمیٹی کسی بھی رکن اسمبلی کو شریک کار کرنے کی مجاز ہوگی۔

کمیٹی کے دیگر ارکان میں صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ، نذیر احمد چوہان، امین ذوالقرنین، ساجد احمد خان، ملک احمد علی اولکھ، محمد معاویہ، سید حسن مرتضیٰ، سردار اویس احمد خان لغاری، سمیع اللہ خان اور خواجہ سلمان رفیق شامل ہیں۔

این سی او سی کا کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج، مستقبل کے لائحہ عمل پر غور

وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کے زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا جس میں انھیں کورونا کے حوالے سے انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ملک میں اس وقت 3 ہزار 844 وینٹی لیٹر موجود ہیں۔ اس وقت اسلام آباد 47، بلوچستان 47، خیبر پختونخوا 400، پنجاب، 1697، سندھ 1550، آزاد کشمیر میں 63 اور گلگت بلتستان میں 13 وینٹی لیٹر ہیں۔

اجلاس کو موجودہ حالات اور رمضان میں اشیائے خورونوش کی بلا تعطل سپلائی پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز کے لیے 50 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ اس موقع پر اسد عمر نے ہدایت کی کہ ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز زائد خریداری کو روکنے کا میکنزم بنائیں۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے وزارت توانائی کو فیول سپلائی کو بہتر بنانے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بالخصوص سرحدی علاقوں میں فیول سپلائی بہتر بنائی جائے۔ سرحدی صورتحال کی وجہ سے سرحدی علاقے فیول کی وجہ سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ 15 اپریل سے صنعتیں کھولنے سے متعلق ایکشن پلان کل اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ ایکشن پلان فوڈ، فارماسیوٹیکل انرجی اور ان سے متعلق دیگر صنعتوں سے متعلق ہوگا۔ پورے ملک سے متعلق ایکشن پلان صوبوں کی مشاورت سے تیار کیا جائے گا۔ فلائٹ آپریشن بارے روڈ میپ 8 اپریل کو ہونے والے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

ملک بھر کے 136 ہسپتالوں میں 3300 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں: وزیراعظم کو بریفنگ

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کیخلاف ڈاکٹر اور میڈیکل سٹاف ہمارا ہر اول دستہ ہے۔ ڈاکٹرز اور طبی عملے کو ہر حال میں اور ترجیحی بنیادوں پر ان کی ضروریات کے مطابق حفاظتی سامان فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہر ممکن اقدامات لئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس کے دوران کیا، اجلاس میں وفاقی وزرا اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، حماد اظہر ، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاونین خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، ڈاکٹر ظفر مرزا ، ڈاکٹر معید یوسف، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹننٹ جنرل محمد افضل اور سینئر افسران اجلاس میں شریک تھے۔

وزیرِاعظم کو کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال اور کورونا متاثرین کی نگہداشت کے حوالے سے انتظامات پر چئیرمین این ڈی ایم اے اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ملک بھر میں 136 ہسپتالوں میں 3300 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں۔ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لئے حفاظتی کٹس کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے این ڈی ایم اے ہسپتالوں کی انتظامیہ سے براہ راست رابطہ استوار کر لیا ہے۔

وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 49 ہزار 500 حفاظتی کٹس پہلے ہی تمام صوبوں کے مختلف ہسپتالوں میں فراہم کی جا چکی ہیں۔ مزید کٹس کی ہسپتالوں کوفراہمی آئندہ ایک دو روز میں مکمل کر لی جائے گی۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے بریفنگ میں بتایا کہ این ڈی ایم اے کے پاس حفاظتی کٹس اور ماسکس کی کوئی کمی نہیں ہے، ہمارا ہدف مطلوبہ تعداد میں وینٹی لیٹرز کی دستیابی کو یقینی بنانا ہے جس کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات جاری ہیں۔

شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا ٹیسٹ کی استعداد میں اضافہ کرنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ تکنیکی عملے کی دستیابی اور ان کی تربیت کے حوالے سے بھی خصوصی اقدامات لئے جا رہے ہیں ۔

وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا جیسی وبا کیخلاف ڈاکٹر اور میڈیکل سٹاف ہمارا ہر اول دستہ ہے۔ ڈاکٹرز اور طبی عملے کو ہر حال میں اور ترجیحی بنیادوں پر ان کی ضروریات کے مطابق حفاظتی سامان فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہر ممکن اقدامات لئے جائیں گے۔

وزیراعظم نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے فنڈز کا استعمال ان منصوبوں پر کیا جائے جن سے چھوٹے درجے اور درمیانے درجے کی صنعتیں وابستہ ہیں۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے ترقیاتی منصوبوں اور معاشی سرگرمیوں کی روانی کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی۔

اسد عمر کی بریفنگ کے بعد وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی صورتحال کے تناظر میں ملک میں معاشی سرگرمیوں کو رواں رکھنے اور خصوصاً غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور تعمیراتی شعبے کی بحالی کے ثمرات نچلے طبقے خصوصا مزدوروں تک پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔

وزیر خارجہ کے زیر صدارت اجلاس، کورونا وائرس کے معیشت پر منفی اثرات کا جائزہ

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے زیر صدارت کورونا وائرس کے نتیجے میں معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا ہے۔

اجلاس سے خطاب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا عالمی وبائی چیلنج ہے جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ پاکستان جیسے کم معاشی وسائل کے حامل ترقی پذیر ممالک کو اس وبا اور ملکی معیشت پر اس کے مضر اثرات سے نبرد آزما ہونے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک طرف برآمدات کی شرح میں بہت حد تک کمی واقع ہو چکی ہے تو دوسری طرف لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں تعطل کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے کم وسائل کے حامل، ترقی پذیر ممالک کو واجب الادا قرضوں کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کی تجویز دی ہے جسے مختلف بین الاقوامی فورمز پر زیر بحث لایا جا رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے شرکا اجلاس کو قرضوں میں سہولت سے متعلق، وزیراعظم عمران خان کی تجویز کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے حوالے سے کی گئی اپنی حالیہ کاوشوں سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، سیکرٹری جنرل او آئی سی، سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم، یورپی اور سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہونیوالے حالیہ ٹیلیفونک رابطوں سے بھی، شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا۔ واجب الادا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ، جہاں ایک طرف کمزور معیشتوں کو اس عالمی چیلنج سے نمٹنے اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانے میں مدد دے گی تو دوسری طرف دیرپا اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہو گی۔

وزیر خارجہ کا سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم کو ٹیلیفون، کورونا کی صورتحال پر تبادلہ خیال

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کےلئے شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کے ذریعے مشترکہ لائحہ عمل وضع کرنے پر زور دیا ہے۔

سرکاری میڈیا کے مطابق انہوں نے یہ تجویز شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ولادی میر نوروف سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے پیش کی، جس دوران انہوں نے کورونا وائر س کی عالمی وبا سے نمٹنے کےلئے موثر حکمت عملی وضع کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ نے تنظیم کے سیکرٹری جنرل کو کورونا وائرس کی وبا کےپھیلاو کی روک تھام کےلئے پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی تعاون کےلئے جنوبی ایشیا کی تنظیم کے وزرا صحت کی ویڈیو کانفرنس کا منتظر ہے تاکہ رکن ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکیں۔

وزیر خارجہ نے ولادی میر نوروف کو ترقی پذیر ملکوں کی مدد کے لئے ان کے قرضوں کی ادائیگی کے عمل پر نظرثانی سے متعلق پاکستان کی تجویز کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ شنگھائی تعاون تنظیم اس تجویز پر عملدرآمد کےلئے موثر کردار ادا کرے گی۔

تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے اس تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ترقی پذیر ملکوں کی مالی امداد کی جائے۔

کوئٹہ میں حفاظتی کٹس کی عدم فراہمی پر ینگ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف کا دھرنا

کوئٹہ میں حفاظتی کٹس کی عدم فراہمی پر ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے دھرنا دے دیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور درجنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

حفاظتی کٹس کی عدم فراہمی پر ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کیا، مطالبات منظور نہ ہونے پر دھرنا دیدیا۔ احتجاج پر پولیس ایکشن میں آئی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا، درجنوں کو پکڑ کر بکتر بند گاڑیوں میں بند کر دیا گیا اور پھر حوالات منتقل کیا گیا۔

پولیس تشدد کے خلاف ینگ ڈاکٹرز نے صوبے بھر میں بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا جب تک حفاظتی کٹس فراہم نہیں کی جاتیں دھرنا جاری رہے
گا۔

کرونا کیخلاف جنگ لڑنے والے ڈاکٹروں نے کراچی میں حفاظتی سامان کی عدم فراہمی پر احتجاج کیا۔ ینگ ڈاکٹرز نے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کر کے بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ حفاظتی سامان فراہم کیا جائے اور سرکاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی تعداد بڑھائی جائے۔

پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ طبی سامان لیکر کوئٹہ پہنچ گیا، ماسک، ادویات شامل

پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ بلوچستان کی عوام کے لئے طبی اور امدادی سامان لیکر پی اے ایف بیس سمنگلی (کوئٹہ) پہنچ گیا۔ طیارے میں تقریبا 11000 پاؤنڈ طبی سامان کوئٹہ پہنچا جس میں این 95 ماسک، حفاظتی لباس، دستانے، ٹیسٹنگ کٹس اور ادویات شامل ہیں۔ پاک فضائیہ کوویڈ 19 کے خلاف جنگ میں امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے اور اس کا ایئر ٹرانسپورٹ بیڑہ ملک کے کونے کونے تک طبی اور امدادی سامان کی نقل و حمل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

سپریم کورٹ: کورونا سے متعلق وفاقی و صوبائی حکومتوں کی رپورٹس پر اظہار عدم اطمینان

سپریم کورٹ نے کورونا وائرس سے متعلق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کوئی بندہ کام نہیں کر رہا، سب فنڈز کی بات کر رہے ہیں، یہ کیسی ایمرجنسی ہے کہ ہسپتال بند ہیں، پتا نہیں ظفر مرزا صاحب کی کیا کوالیفکیشن ہے ؟ ظفر مرزا صرف ٹی وی پر پروجیکشن کرتے ہیں۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پورے ملک میں پرائیویٹ کلینک بند ہیں، اہلیہ کو ہسپتال لیجانا پڑا تو ایک بڑا ہسپتال کھول کر ٹریٹمنٹ دی گئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لوگوں کو ٹی وی پر یہ بتایا جا رہا ہے کہ گھر سے نہ نکلیں اور ہاتھ 20 بار دھوئیں، صوبائی حکومتیں پیسے بانٹ دو اور راشن بانٹ دو کی باتیں کر رہی ہیں، تمام چیف منسٹر گھروں میں بیٹھ کر آرڈر دے رہے ہیں، گراونڈ پر کچھ بھی نہیں۔

اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس سے چیمبر میں بریفنگ کی استدعا کی تو چیف جسٹس نے کہا کہ چیمبر میں آپ کیا بتائیں گے، ہمیں سب پتا ہے، آپ لوگوں کو پیسے لینے کا عادی بنا رہے ہیں جس طرح سٹیل ملز اور پی آئی اے میں لوگ تنخواہیں لے رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو سننے کے بعد قیدیوں کی رہائی سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج جاری کر دیا جائے گا۔ کیس میں کورونا کے حوالے سے حکومتی اقدمات پر کل دوبارہ سماعت ہوگی۔

کراچی: سول ایوی ایشن کالونی میں کورونا وائرس کے مزید دو مریض سامنے آگئے

کراچی کی سول ایوی ایشن کالونی میں کورونا وائرس کے مزید دو مریض سامنے آگئے۔ سول ایوی ایشن انتظامیہ نے کالونی کے تمام مکینوں کو چودہ دن قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کردی۔

سول ایوی ایشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کالونی کے مکین چھ اپریل سے انیس اپریل تک خود کو گھروں میں محدود رکھیں۔ کالونی میں دکانیں اور مارکیٹس صبح نو سے شام چار بجے تک کھلی رہیں گی۔ دکاندار حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں۔

سول ایوی ایشن کالونی میں رینجرز اور ویجلنس ٹیمیں بھی طلب کر لی گئی ہیں جو کالونی میں لاک ڈاؤن کو یقینی بنائیں گی۔ نوٹیفکیشن میں کالونی میں لوگوں کے جمع ہونے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔