اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے دعویٰ کیا ہے کہ شوگر انکوائری کمیشن کو میرے خلاف کچھ نہیں ملا، کوئی فکر کی بات نہیں، انشاء اللہ سرخرو ہونگا۔
جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ پوری انڈسٹری غلط اور انکوائری کمیشن ٹھیک ہو۔ معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے چینی کی پیداواری لاگت کا اپنا طریقہ نکالا ہے۔ کمیشن کو یہ چیک کرنا تھا کہ چینی کی قیمت کیوں بڑھی؟ لیکن اس پر کوئی بات نہیں کی گئی۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘’دنیا کامران خان کیساتھ’’ میں شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر کسی کا شناختی کارڈ چیک نہیں کر سکتے۔ لوگ ایڈوانس دے کر اپنی مرضی سے چینی اٹھاتے ہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے اب انکوائری کمیشن کی رپورٹ پڑھی ہے۔ خوشی ہے سستا گنا خریدنے سے متعلق میری مل پر الزام نہیں لگایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سٹہ غلط چیز ہے، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں، میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ کرکٹ میں بھی تو لوگ جوا کھیلتے ہیں، سٹیڈیم کے باہر بیٹھ کر چار لوگ جوا کھیلتے ہیں تو اس میں کھلاڑیوں کا کوئی قصور نہیں ہے۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ شوگر انڈسٹری کو ریگولیٹ کرنے کیلئے سپورٹ کروں گا، سب کچھ ڈاکیومنٹ ہو جانا چاہیے۔ عبدالرزاق داؤد کو بھی یہی کہا تھا کہ شوگر انڈسٹری کو ریگولیٹ کر دیں۔ شوگر ملز سے متعلق تمام ریکارڈ ڈاکیومنٹ ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: تمام تر الزامات کا جواب دونگا اور صحیح ثابت ہوں گا: جہانگیر خان ترین
اس سے قبل جہانگیر خان ترین نے کمیشن رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ خود پر لگنے والے الزامات کا سن کر دھچکا لگا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جہانگیر خان ترین نے لکھا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات پر حیران ہوں، میں نے ہمیشہ صاف شفاف کاروبار کیا، پورا ملک جانتا ہے میں نے ہمیشہ گنا اُگانے والوں کو پوری قیمت ادا کی۔ حساب کتاب کے دو الگ رجسٹرڈ نہیں رکھتا۔
اپنی ٹویٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما نے مزید لکھا کہ میں اپنے تمام ٹیکس مستقل ادا کرتا رہا ہوں، میں تمام تر الزامات کا جواب دونگا اور صحیح ثابت ہوں گا۔