اسلام آباد: (دنیا نیوز) شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ چینی کی قیمتوں کا نقصان کسان اور سب سے بڑھ کر عام آدمی کو ہوتا ہے، گزشتہ 5 سالوں میں 29 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی، ہمارے دور میں پنجاب میں 2.4 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا چینی انکوائری رپورٹ جیسے ہی موصول ہوئی پبلک کی گئی، وزیراعظم نے شوگر انڈسٹری اور قیمتوں سے متعلق کمیشن بنایا، کمیشن کی جو رپورٹ آئی، کابینہ میں پیش ہوئی، چینی کی قیمتوں میں ردو بدل کا نقصان عام آدمی اٹھاتا ہے، گزشتہ 5 سالوں میں 29 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی، ہمارے دور میں پنجاب میں 2.4 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا ن لیگ کے دور میں 26 ارب روپے سے زائد کی سبسڈی دی گئی، شاہد خاقان عباسی نے خود کو لائق اعظم ڈکلیئر کیا ہوا ہے، شاہد خاقان کمیشن کے سامنے ٹارزن بن کر پیش ہوئے تھے، مارچ 2017 میں 4 لاکھ ٹن چینی برآمد کی اجازت دی، یہ کریمنل ایکٹ ہے، شاہد خاقان عباسی نے 20 ارب روپے کی سبسڈی دی، ہماری وفاقی حکومت نے چینی پر کوئی سبسڈی نہیں دی، سارا بوجھ ہماری حکومت پر ڈالنا بہت آسان ہے۔