اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کی ہندتوا سوچ اور جارحانہ پالیسیوں کے باعث پورے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ چین کیساتھ سرحدی تنازعہ میں ہزیمت اٹھانے کے بعد بھی بھارت اپنی ہٹ دھرمی کی روش پر کار بند ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت خارجہ میں علاقائی سلامتی کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، اعلی عسکری حکام اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت اور خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں افغان امن عمل سمیت علاقائی سلامتی کے متعدد امور پر بھی مشاورت کی گئی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی ہندتوا سوچ اور جارحانہ پالیسیوں کے باعث پورے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی سرکار افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے۔ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اپنی داخلی کمزوریوں پر پردہ ڈالنے کیلئے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کے ذریعے عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چین کیساتھ سرحدی تنازعہ میں ہزیمت اٹھانے کے بعد بھی بھارت اپنی ہٹ دھرمی کی روش پر کاربند ہے۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کشی اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کو اقوام متحدہ سمیت ہر عالمی و علاقائی فورم پر اٹھا رہا ہے۔ عالمی برادری کو بھارت کے اس جارحانہ رویے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔