رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامرلیاقت کراچی میں انتقال کر گئے

Published On 09 June,2022 01:29 pm

کراچی: (دنیا نیوز) رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کراچی کے نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عامر لیاقت کے ملازم نے بتایا کہ رکن اسمبلی کی طبیعت صبح خراب ہوئی جس کے بعد وہ بے ہوش ہو گئے، انہیں نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے ان کی وفات کی تصدیق کر دی۔ 

عامر لیاقت حسین کےانتقال کے سبب قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے۔ سابق صدر آصف زرداری اور وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔

ایس ایس پی ایسٹ عبدالرحیم شیرازی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی موت کی وجہ معلوم ہو سکے گی، عامرلیاقت حسین سےمتعلق اطلاع ایک بجےملی،عامرلیاقت حسین مردہ حالت میں پائے گئے تھے، گھرمیں عامر لیاقت کے ساتھ 2 ملازم رہائش پذیر تھے۔ 

واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین کچھ عرصے سے الزامات کی زد میں تھے اور انہوں نے ملک چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، عامر لیاقت حسین نے تیسری شادی کی تھی اور تیسری بیوی نے ان پر مختلف الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد سے وہ منظر عام سے غائب تھے۔

رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین ملک کے بڑے نجی ٹی وی چینلز سے منسلک رہے تھے وہ مشہور ٹی وی میزبان تھے اور رمضان المبارک میں طویل ٹرانسمیشن کرنے کا ریکارڈ رکھتے تھے۔

عامر لیاقت حسین 5 جولائی 1971 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے، انہوں نے پہلی شادی سیدہ بشریٰ اقبال سے کی تھی جن سے ان کے دو بچے ہیں تاہم یہ تعلق 2020 تک برقرار رہا۔

ایم این اے عامر لیاقت حسین نے 2018 میں پاکستانی ماڈل اور اداکارہ سیدہ طوبیٰ سے دوسری شادی کی تھی تاہم فروری 2022 میں انہوں نے بھی عامر لیاقت سے خلع لے لی۔

5 فروری 2022 کو لودھراں سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ سیدہ دانیہ شاہ سے انہوں نے تیسری شادی کی تھی جو زیادہ عرصہ تک نہ چل سکی اور دونوں میں اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔

عامر لیاقت حسین نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز ایم کیو ایم سے کیا تھا، وہ 2002 میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، وہ وفاقی وزیر مذہبی امور بھی رہ چکے تھے۔

مارچ 2018 میں انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی تھی اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تاہم مارچ 2022 میں انہوں نے پی ٹی آئی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے موقع پر علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

عامر لیاقت حسین کے سوگواران میں ایک بیٹا اور بیٹی ہیں۔

صدر، وزیراعظم سمیت مختلف سیاسی شخصیات کا عامر لیاقت کے انتقال پر اظہار افسوس

 رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کے انتقال پر صدر مملکت اور وزیر اعظم سمیت مختلف سیاسی شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عامر لیاقت حسین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور سوگواران سے اظہار ہمدردی کی، وزیراعظم شہباز شریف نے بھی عامر لیاقت حسین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ عامر لیاقت حسین کے درجات بلند کریں اور سوگواران کو صبر جمیل عطا کریں۔

سابق صدر آصف زرداری نے بھی عامر لیاقت حسین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عامر لیاقت کے انتقال کی خبر انتہائی افسوسناک ہے، آصف زرداری نے عامر لیاقت کے خاندان سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عامر لیاقت حسین کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ عامر لیاقت حسین کی مغفرت کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔

عامر لیاقت حسین کے انتقال پر دانیہ شاہ نے بھی رد عمل دے دیا

 رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کے انتقال پر ان کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ نے بھی رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

دانیہ شاہ نے انسٹاگرام اسٹوری میں رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔

 

دانیہ نے اپنی انسٹا گرام سٹوری میں لکھا کہ اللہ پاک عامر کی مغفرت فرمائے اور ان کو جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے۔ آمین

عامر لیاقت کی بیٹی دعا نے پوسٹ مارٹم کیلئے منع کر دیا

 رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کی بیٹی دعا نے پوسٹ مارٹم کیلئے منع کر دیا۔

خیال رہے کہ رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کراچی کے نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے، ڈاکٹر عامر لیاقت کے ملازم نے بتایا کہ رکن اسمبلی کی طبیعت صبح خراب ہوئی جس کے بعد وہ بے ہوش ہو گئے، انہیں نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے ان کی وفات کی تصدیق کر دی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا جس کے بعد میت اہل خانہ کے حوالے کی جائے گی، تاہم اب مرحوم کی بیٹی نے پوسٹ مارٹم کے لئے منع کردیا ہے۔

عامر لیاقت کی میت کو چھیپا سرد خانے روانہ کردیا گیا ہے، مرحوم کے صاحبزادے کی لندن سے واپسی تک پوسٹ مارٹم نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Advertisement