نیویارک: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو کی ناروے اور چینی ہم منصب سے ملاقاتیں، وزیرخارجہ کی امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان ٹام ویسٹ سے بھی ملاقات ہوئی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی، دونوںوزرائے خارجہ نے دوطرفہ شراکت داری اوراقوام متحدہ سمیت تمام فورموں پر کثیرجہتی تعاون کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
وزیرخارجہ نے تباہ کن سیلاب میں پاکستان کی فوری مدد کرنے پر چین کی قیادت ، حکومت اور عوام کاشکریہ ادا کیا، وزیراعظم شہباز شریف اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان سمرقند میں سربراہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے دونوں وزرائے خارجہ نے تذویراتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے ،ایک دوسرے کے اہم مفادات اور بڑے تحفظات کے لئے حمایت میں اضافے کے مکمل عزم کااعادہ کیا ہے۔
انہوں نے معاشی روابط بڑھانے، سی پیک پرکام کی رفتار تیز کرنے اوردوطرفہ سیکیورٹی تعاون مضبوط کرنے کے عزم کابھی اظہارکیا۔ وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اوراصولوں پرمبنی کثیرجہتی مسائل، آزادتجارت اور ترقی کے بارے میں چین کے ساتھ پاکستان کے قریبی تعلقات کواجاگرکیا۔
اس سے قبل نیویارک میں وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کی ناروے کے ہم منصب سے ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور ناروے نے تجارت، سرمایہ کاری، ترقی اوردوسرے شعبوں میں تعاون مزید مستحکم کرنے اورہمہ جہت بنانے کے لئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پراتفاق کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے امید ظاہر کی کہ ناروے کی مزید کمپنیاں پاکستان کی پرکشش سرمایہ کاری پالیسی سے استفادہ کریں گی۔
انہوں نے پاکستانیوں کیلئے قانونی طریقے سے ترک وطن بڑھانے کے مواقع کی اہمیت پر زور دیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کشمیر کے تنازعے کے پرامن حل پر بھی زور دیا۔
دوسری جانب وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری سے امریکہ کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان تھومس ویسٹ کی بھی ملاقات ہوئی، اس موقع پر بلاول بھٹو نے افغانستا ن اور خطے میں پائیدار امن اور استحکام کیلئے عالمی برادری کی طرف سے افغان عبوری حکومت کے ساتھ روابط جاری رکھنے کی اہمیت پرزوردیا۔
امریکی خصوصی نمائندے نے افغانستان میں امن واستحکام اورافغانستان سے غیرملکی باشندوں کے انخلاء میں سہولت دینے پرپاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔
دونوں فریقین نے افغان عوام کی مشکلات کے ازالے اورعلاقائی امن واستحکام کے فروغ کے لئے پائیدارکوششوں اورعالمی برادری کے روابط کے مشترکہ مقاصد کے لئے تعاون جاری رکھنے کی ضرورت کوتسلیم کیا۔