اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ریاست پاکستان سب سے پہلے، باقی معاملات بعد میں ہیں لیکن بد قسمتی سے ایک طبقہ مل بیٹھنے کے بجائے سڑکوں پر معاملات حل کرنا چاہتا ہے۔
نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے جائزہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاملات جلد طے ہونے کی امید ہے، اس لیے عالمی مالیاتی ادارے کی کڑی شرائط قبول کرنے کے لیے تیار ہوئے۔
— PMLN (@pmln_org) February 24, 2023
شہباز شریف نے کہا کہ پی ڈی ایم نے ملک بچانے کے لیے اپنی سیاست داؤ پر لگائی، پاکستان کی سیاسی لیڈر شپ، دفاعی افسران، سپہ سالار کی قیادت میں موجود ہیں، بدقسمتی سے ایک جماعت نے دعوت کے باوجود اجلاس میں شرکت نہیں کی، وہ سڑکوں پر معاملات کا حل چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیشنل ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشتگردی کیخلاف زیرو ٹالرنس کے عزم کا اعادہ
وزیراعظم نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، اگر ہم اپنے گھر کے حالات خود ٹھیک نہیں کریں گے تو کوئی دوسرا بھی مدد کو نہیں آئے گا، پاکستان کو معاشی چیلنجز درپیش ہیں، انشااللہ جلد مشکلات سے نکل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی انا اور پسند و نا پسند کو ایک طرف رکھ کر مل کر کام کرنا ہے، پاکستان کو اکنامک ٹائیگر بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف پروگرام کے بعد مزید مشکلات آئیں گی: وزیر اعظم شہباز شریف کا اعتراف
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پشاور میں آرمی پبلک سکول واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا گیا، نیکٹا بذات خود ایک سرکاری ادارہ رہ چکا ہے، نواز شریف دور میں نیشنل ایکشن کمیٹی پلان پر تمام سٹیک ہولڈرز کو متحد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں ہم نے ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق فیصلے کیے، کراچی میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، سکیورٹی فورسز نے بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔