کوئٹہ : (دنیانیوز)) پاکستان پیپلز پارٹی کے میر سرفرازبگٹی 41 اراکین کے ووٹ حاصل کر کے بلوچستان کے وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے ۔
40 منٹ تاخیر کے بعد شروع ہونے والے اجلاس کی صدارت نومنتخب سپیکر عبد الخالق اچکزئی نے کی ۔
سپیکر بلوچستان اسمبلی نے ایوان کے دروازے بند کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وزارت اعلیٰ کے لیے صرف سرفراز بگٹی کے کاغذات جمع کرائے گئے۔
سرفراز بگٹی پر 65 کے ایوان میں اتحادی جماعتوں کے 41 ارکان نے اعتماد کا اظہار کیا، جماعت اسلامی کے عبدالمجید بادینی اور حق دو تحریک کے مالکان ہدایت الرحمان نے سرفراز بگٹی کے حق میں ووٹ دے دیا، جے یوآئی اور نیشنل پارٹی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ۔
بعدازاں نومنتخب وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی تقریب حلف برداری 4 بجے گورنر ہاؤس میں ہوئی جس میں گورنر ملک عبدالولی کاکڑ نے ان سے حلف لیا۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کےنامزد امیدوار میر سرفراز بگٹی گزشتہ روز بلا مقابلہ وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب ہو گئے تھے۔
نئے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کون ہیں؟
سابق صوبائی وزیر داخلہ اور نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی یکم جون 1975 کو ڈیرہ بگٹی میں پیدا ہوئے، ان کے والد میر غلام قادر میسوری قبیلے کی ایک قدرآور شخصیت تھے۔
سرفراز بگٹی نے اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ پر ڈیرہ بگٹی سے سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔
صوبائی الیکشن میں کامیابی کے بعد سرفراز بگٹی کو بلوچستان کے وزیر داخلہ کا منصب سونپا گیا جنہوں نے صوبے میں قیام امن کے لیے سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر متعدد اقدامات کیے ۔
جہاں ایک طرف وہ قیام امن کے لیے اقدامات میں مصروف تھے تو دوسری جانب ملک دشمن قوتوں کی جانب سے ان پر متعدد بار قاتلانہ حملے بھی کیے گئے۔
2016 میں نامعلوم شرپسندوں نے سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے صوبائی وزیر داخلہ کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم وہ اس حملے میں خوش قسمتی سے بال بال بچ گئے تھے۔
جولائی 2022 میں اس وقت سینیٹر کے عہدے پر موجود میر سرفراز بگٹی بلوچستان کے علاقے روجھان پور میں قافلے کے قریب سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں بال بال بچے۔
2018 میں بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد انتخابات میں حصہ لینے والے سرفراز بگٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن وہ 2018 اور 2021 میں سینیٹر منتخب ہوئے ۔
گزشتہ سال نگران حکومت کے قیام کے بعد وہ کابینہ کا حصہ تھے اور انہیں نگران وفاقی کابینہ میں وزیر داخلہ کا منصب دیا گیا تھا۔
تاہم بعدازاں انہوں نے اس منصب سے مستعفی ہوتے ہوئےپیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اور 2024 کے عام انتخابات میں ڈیرہ بگٹی سے بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی۔10 سے کامیابی حاصل کی۔