لاہور:(دنیا نیوز) پنجاب کابینہ نے صوبہ بھر میں سپیشل سپیڈی ٹرائل کورٹس کے قیام کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پانچواں اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری ، آئی جی پنجاب، مختلف محکموں کے سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
سپیشل سپیڈی ٹرائل کورٹس کی منظوری
اجلاس کے دوران صوبائی کابینہ نےپنجاب میں سپیشل سپیڈی ٹرائل کورٹس قائم کرنے کی منظوری دی جس میں ریپ اور بچوں پر ظلم و زیادتی کے مقدمات کا تیز ترین ٹرائل کرکے منطقی انجام تک پہنچا یا جائے گا۔
دوران اجلاس کابینہ ارکان کو ہتک عزت کے قانون میں ترمیم اورسپیشل کورٹس قائم کرنے پر بریفنگ دی گئی ، ہتک عزت کیس میں 90دن میں ڈگری اور 180 دن میں ٹرائل ختم کرنا ہوگا، اس حوالے سے بل منظوری کے لئے جلد پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائےگا۔
جھوٹے الزامات کے کلچر کو بدلنا ہو گا: مریم نواز
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ جھوٹ بولنے اور جھوٹے الزامات کے کلچر کو بدلنا ہوگا ، بل منظور ہونے پر ہتک عزت نوٹس بڑے اخبارات ، سوشل میڈیا ، کوریئر کے ذریعے دیا جاسکے گا۔
اجلاس میں کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانونی امور کی تشکیل کی توثیق کردی گئی جبکہ صوبائی کابینہ نے آلٹر نیٹ ڈس پیوٹ ریزولُوشن ایکٹ 2019 میں ترامیم کی منظوری دی، اجلاس میں چیئرمین ڈرگ کورٹ گوجرانوالہ کو مس کنڈکٹ کی شکایت پر ہٹانے کی منظوری بھی دے دی گئی۔
گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر
دوران اجلاس پنجاب کابینہ نے گندم کی کم ازکم امدادی قیمت مقرر کردی، صوبائی کابینہ نے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ چھوٹے کاشتکار کے مفادات کا تحفظ ہر صورت یقینی بنانا میرا عزم ہے، چھوٹے کاشتکاروں کو زرعی مداخل کے لئے ڈیڑھ لاکھ روپے تک بلاسود قرضے دیں گے، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بہترین اور تاریخی کسان کارڈ دے رہے ہیں۔
پنجاب کابینہ نے گندم خریداری پالیسی 25-2024 کی منظوری بھی دے دی۔