کیڑوں نے انسانی چہرے پر اپنا بسیرا کر لیا

Published On 10 Sep 2017 02:28 PM 

انسانی چہرے پر ہر وقت ہزاروں کیڑے موجود ہوتے ہیں مگر خوردبین کی مدد کے بغیر انہیں انسانی آنکھ سے دیکھ پانا ممکن نہیں ہوتا

دہلی (روزنامہ دنیا ) اگر آپ اپنے چہرے کا بے حد خیال رکھتے ہیں یا اپنے چہرے کی طرف سے لاپرواہ ہیں تو دونوں ہی صورتوں میں آپ کا یہ جاننا لازمی ہے کہ آپ کے چہرے پر سینکڑوں نہیں ہزاروں کیڑے پرورش پارہے ہیں اور آپ کا چہرہ ہزاروں کیڑوں کا گھر ہے ۔ ایک بین الاقوامی ریسرچ کے مطابق انسانی چہرہ ہزاروں ننھے منے خوردبینی کیڑوں کا گھر ہوتا ہے ۔ یہ کیڑے ہر وقت چہرے پر رینگتے رہتے ہیں لیکن نہایت چھوٹی جسامت کے باعث انہیں انسانی آنکھ سے دیکھنا ممکن نہیں بلکہ یہ صرف خوردبین سے ہی دیکھے جاسکتے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق مرنے کے بعد یہ کیڑے پھوٹ جاتے ہیں جن کی وجہ سے سارے بیکٹیریا چہرے کی جلد پر بکھر جاتے ہیں۔ نارتھ کیرولائنا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر میگن تھائمس نے بتایا کہ ان کیڑوں کی غذا انسانی جلد ہوتی ہے ، کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ کیڑے انسانی جلد کے مردہ خلیات کھاتے ہیں جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ یہ جلد کے غدود سے نکلنے والے آئل کو پیتے ہیں۔

ویسے تو چہرے پر رہنے والے ان کیڑوں کا کوئی خاص نقصان نہیں لیکن انہیں بہت سے جلدی مسائل کا ذمہ دار مانا جاتا ہے۔ ان کی وجہ سے جلد پر دانے ہوجاتے ہیں اور چہرہ لال دکھائی دینے لگتا ہے ۔ جو لوگ ان تمام مسائل کا شکار ہیں ان کی جلد میں یہ کیڑے عام لوگوں کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہوتے ہیں تاہم انہیں علاج کے ذریعے جلد سے ختم کرنا ممکن ہے