کیا فیس بک چپکے سے آپ کی باتیں سن رہا ہے؟

Published On 31 Oct 2017 12:23 PM 

فیس بک انتظامیہ کی جانب سے واضح تردید کر دی گئی ہے کہ اس نے کبھی صارفین کی باتیں سنی ہیں


لاہور (نیٹ نیوز ) دنیا بھر میں فیس بک کے ڈیڑھ ارب سے زائد جبکہ پاکستان میں ہی کروڑوں صارفین موجود ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ہر وقت ہم لوگوں کی باتیں بھی سنتی رہتی ہے؟
وہ دعویٰ جو متعدد افراد اورماہرین کی جانب سے آتا ہے اور ان کے بقول فیس بک اور انسٹاگرام ایپ لوگوں کے اسمارٹ فونز کے مائیک استعمال کرتے ہوئے لوگوں کا ڈیٹا اکھٹا کرتی ہے، جسے اشتہارات دکھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
فیس بک ویب سائٹ خود بھی تسلیم کرتی ہے کہ اس کی ایپ صارفین کے ارگرد کی آوازوں کو سنتی ہے مگر اس کا مقصد یہ جاننا ہوتا ہے کہ لوگ کیا سن یا دیکھ رہے ہیں تاکہ پوسٹس کے حوالے سے ان کی پسند ناپسند کا خیال رکھا جاسکے۔
ٹیکنالوجی کنسلٹنٹ ڈامیان لی نویلی کا تو دعویٰ ہے کہ انسٹاگرام تو مختلف زبانوں میں ان کی باتیں سن کر انگلش زبان کے متعلقہ اشتہارات دکھاتی ہے جبکہ کچھ رپورٹس کے مطابق کسی موضوع کی پوسٹ دیکھنے سے پہلے ہی اس سے متعلق اشتہارات سامنے آنے لگتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ہزاروں فیس بک صارفین کا ماننا ہے کہ چند منٹ کی بات چیت کے بعد ہی فیس بک اور انسٹاگرام حیران کن حد تک متعلقہ اشتہارات دکھانے لگتے ہیں، جس کی وجہ یہ دونوں ایپس لوگوں کی باتیں سن رہی ہوتی ہیں۔
فیس بک نے کئی بار اس بات کی تردید کی ہے کہ وہ فون کے مائیکرو فون سے لوگوں کی بات چیت سنتی یا ریکارڈ کرتی ہے اور مائیکرو فون کو کبھی اشتہارات یا نیوز فیڈ اسٹوریز کے لیے استعمال نہیں کیا جاتا۔
گزشتہ دنوں بھی ایک صارف کے ٹوئٹ کے بعد فیس بک کا بیان سامنے آیا تھا کہ کمپنی نے کبھی بھی اشتہارات کے لیے مائیکرو فون کو استعمال نہیں کیا۔
فیس بک کے مطابق مائیکرو فون تک رسائی مانگنے کی وجہ ویڈیوز کو ریکارڈ جیسے فیس بک لائیو یا انسٹاگرام اسٹوریز وغیرہ ہوتی ہے۔
ویسے اگر تھیوری کی بات کی جائے تو فیس بک یا انسٹاگرام کی جانب سے لوگوں کی باتیں چپکے سے سننا بالکل ممکن ہے، آئی فون ایپس بھی مائیکرو فون کو خاموشی سے صارف کی مرضی کے بغیر آن کردیتی ہیں، جس کی وجہ ایپل ایپ اسٹور کے اصولوں کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے یا وہ مخصوص ایپ اوپن ہونا وجہ بنتا ہے۔
فیس بک کے مطابق اگر آپ کے نیوزفیڈ پر باتوں سے متعلق اشتہارات سامنے آتے ہیں تو یہ اتفاق یا آپ کا تخیل ہوسکتا ہے کیونکہ روزانہ ہزاروں نہیں تو سیکڑوں اشتہارات فیس بک ایپ پر نظر آہی جاتے ہیں۔
اشتہاری کمپنیاں لوگوں کو مختلف چیزوں سے اپنا ہدف بناتی ہیں جیسے براﺅزنگ ہسٹری، فیس بک انٹرسٹس اور دیگر، یہاں تک کہ کمپنی کا الگورتھم ہی اتنا ڈیٹا پوائنٹس بنالیتا ہے جو اشتہارات دکھانے کے لیے کافی ثابت ہوتے ہیں۔
مائیکرو فون تک رسائی کیسے ختم کریں؟
ویسے اگر فیس بک کی تردید پر یقین نہ ہو تو آپ مائیکرو فون تک ایپ کی رسائی ختم کرسکتے ہیں ۔ اینڈرائیڈ فونز میں سیٹنگز میں جاکر پرسنل آپشن پر جائیں اور پھر پرائیویسی اینڈ سیفٹی پر کلک کرکے ایپ پرمیشن پر جائیں، وہاں مائیکرو فون سے فیس بک کو ان سلیکٹ کر دیں ۔ آئی او ایس ڈیوائسز میں سیٹنگز ، پھر پرائیویسی اور پھر مائیکرو فون میں جاکر فیس بک کو ان سلیکٹ کردیں ۔