بیجنگ: (دنیا نیوز) چین نے آئندہ دس برسوں میں چاند پر انسان بردار مشن بھیجنے اور تحقیقاتی سٹیشن قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
چائنہ نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن نے مریخ پر بھی تحقیقاتی مشن بھیجنے کا اعلان کیا ہے جو2020 تک ممکن ہو سکے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے سرکاری میڈیا نے خلائی ادارے کے ایک اعلیٰ اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ چین خلائی سپر پاور بننے کے لیے پُرعزم ہے اور اس سلسلے میں اس نے جنوری میں چاند کے تاریک حصے تک رسائی حاصل کر کے اہم سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔
چائنہ نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن کے سربراہ زینگ کیجیان نے سپیس ڈے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین اگلے مرحلے میں چاند کے قطبِ جنوبی پر سائنٹیفک ریسرچ سٹیشن قائم کرنے جا رہا ہے۔
انہوں نے مریخ پر بھی تحقیقاتی مشن بھیجنے کا اعلان کیا جو 2020 ء تک ممکن ہو سکے گا جبکہ چاند پر چوتھا چینی مشن ’چینج۔5‘ رواں برس کے اختتام تک بھیجنے کی تصدیق بھی کی۔
چین نے بدھ کو اعلان کیا کہ اس کا نیا راکٹ ’لانگ مارچ 5B- ‘ 2020 میں پہلی پرواز کے ذریعے مجوزہ چینی خلائی مرکز کی تعمیر کے لیے ضروری سازوسامان چاند کی سطح پر اتارے گا۔
اس مشن کا نام ’ٹیانگونگ‘ رکھا گیا ہے جس کا لفظی مطلب جنتی محل ہے اور 2022 میں پہلے چینی خلاباز کو چاند کی سطح پر اتارے گا۔
ایک اور چینی اہلکار کا کہنا ہے کہ چین کا یہ منصوبہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن کی جگہ لے سکتا ہے جو 2024 میں اپنی مدت پوری کرے گا۔