جاپان کا نیک وزیر اعظم ، برتن دھونے ، کوڑا پھینکنے میں شرماتا نہیں

Published On 05 Sep 2014 05:48 AM 

جاپانی وزیراعظم کی اہلیہ آکی آبے کہتی ہیں کہ کبھی کبھار وہ اس قدر مصروف ہوتی ہے کہ گھریلو کام اس کے وزیر اعظم شوہر کو کرنا پڑتے ہیں ، یہاں تک کہ بعض دفعہ برتن دھونا اور کوڑا کرکٹ پھینکنا پڑ جاتا ہے۔

ٹوکیو (نیٹ نیوز) جاپان کی خاتون اول نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس کے شوہر اسے زیادہ سے زیادہ سرگرمیوں میں حصہ لینے کا کہتے ہیں اور اس کے لیے وقت بھی دیتے ہیں۔ چنانچہ وہ چاول اگانے کی تقریبات میں شرکت سے لے کر دیگر ریلیوں میں بھی شرکت کرتی ہے۔ آکی آبے کا کہنا ہے کہ اس کے شوہر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ قدامت پسند سوچ کے مالک ہیں لیکن جہاں تک ممکن ہو وہ گھریلو کام میں ہاتھ بٹاتے ہیں۔ کبھی کبھار وہ گھر میں چیزیں اِدھر ادھر رکھ دیتے ہیں اور پھر میں انہیں چیزیں صحیح جگہ پر رکھنے کا کہتی ہوں۔ یاد رہے کہ آج کل جاپانی وزیراعظم شینزو آبے نے خواتین کو مختلف شعبوں میں آگے لانے کے لیے ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ اس سلسلے میں وہ مختلف کمپنیوں اور سرکاری دفاتر پر زور دے رہے ہیں کہ وہ خواتین کو اپنے ہاں زیادہ سے زیادہ نوکریاں دیں۔ اس تناظر میں ابھی حال ہی میں وزیراعظم نے کابینہ میں مزید تین خواتین وزراء کو شامل کیا ہے جس سے ان کی 18 رکنی کابینہ میں پانچ خواتین ہو گئی ہیں۔52 سالہ آکی آبے مزید بتاتی ہیں کہ بعض اوقات وہ پورا پورا دن گھر سے باہر رہتی ہیں ، جس کی وجہ سے گھر کا کام باقی رہ جاتا ہے۔ وزیراعظم بڑبڑاتے ہوئے بکھرے ہوئے گھر کی شکایت تو کرتے ہیں لیکن حکم صادر کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔ جاپان میں بڑی بڑی کمپنیوں ، سرکاری محکموں اور تعلیمی اداروں کے اعلیٰ عہدوں پر انتہائی پڑھی لکھی خواتین کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس کے علاوہ تنخواہوں ، ترقی اور دیگر سہولیات کے حوالے سے بھی خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جاپان میں بچوں کی پرورش کے حوالے سے نا مناسب اقدامات اور شوہروں کا عدم تعاون بھی خواتین کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔