ویسے تو بیماری انسان کے لیے زحمت اور اذیت کا باعث ہوتی ہے اور لوگ فوری اس سے جان چھڑانا چاہتے ہیں لیکن امریکا میں ایک شخص میں جنم لینے والی پراسرار بیماری نے اس میں مقناطیسی قوت پیدا کر دی ہے جس کی وجہ سے ہر چیز اس کے سر کے ساتھ چپک جاتی ہے۔
نیویارک: (دنیا نیوز) امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست الی نائس کے رہائشی جیمز کیٹون ایک ایسی پراسرار بیماری میں مبتلا ہیں جس میں ان کا سر مقناطیس جیسی کشش حاصل کر چکا ہے اور ہر چیز ان کے سر میں چپکنے لگی ہے۔ اپنی اس بیماری سے متعلق کیٹون نے دلچسپ روداد سناتے ہوئے کہا کہ وہ ایک دن ڈاکٹر کے پاس گئے اور اپنے سر پر چیزیں چپکا کر دکھائیں تو ڈاکٹر بھی حیران رہ گیا۔ کیٹون کے مطابق ڈاکٹرز ابھی تک اس راز سے پردہ نہیں اٹھا سکے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے لیکن کچھ ڈاکٹرز کا خیال ہے کہ شاید یہ اس لیے ہو رہا ہے کہ ان کے جسم کا درجہ حرارت 100 ڈگری رہتا ہے جو مسام کو مقناطیس کی طرح کام کرنے پر تیار کرتا ہے جبکہ بعض ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایسی ہی بیماری کا شکار 2 اور افراد بھارت میں بھی موجود ہیں۔
جیمز کیٹون اپنی اس حالت سے خوش بھی ہیں کیونکہ اس پراسرار بیماری نے انھیں آسودہ حال بنا دیا ہے۔ مختلف کمپنیاں اپنے اشتہار کیلئے جیمز کیٹون سے رابطہ کرتی ہیں۔ اندازے کے مطابق موصوف اس بیماری کی بدولت 3 لاکھ پاؤنڈ سالانہ کما لیتے ہیں۔ جیمز کیٹون نے بتایا کہ انھیں اپنی اس پراسرار بیماری کا 23 سال کی عمر میں پتا چلا جب اس نے اپنا سر مونڈھ لیا تھا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ ابھی اس کی عمر سات سال ہی تھی کہ کھیل کے دوران اس کے جسم سے مختلف کھلونے چپک جاتے تھے۔