یورپ 2016ء میں تباہ ہو جائے گا، بابا وانگا کی پیش گوئی

Published On 29 Jan 2016 06:45 PM 

2001ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے، 2004ء میں سونامی اور باراک اوباما کے امریکی صدر بننے کی پیش گوئی کرنے والی بزرگ خاتون بابا وانگا نے 2016ء میں یورپ کے تباہ ہونے کی بھی پیش گوئی کی تھی۔


لاہور: (ویب ڈیسک) بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی اس خاتون کے ماننے والے دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں جو بھی پیش گوئیاں کی ہیں وہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پوری ہو رہی ہیں۔ غیر ملکی میڈیا میں ان کی ایک پیش گوئی پر بحث کی جا رہی ہے جس کے مطابق 2016ء میں یورپ تباہ وبرباد ہو جائے گا۔ بابا وانگا کا انتقال 1996ء میں ہوا لیکن اس سے پہلے ہی وہ 2001ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے، 2004ء میں سونامی، سیاہ فام کے امریکی صدر بننے اور 2010ء میں عرب دنیا میں ابھرنے والی انقلابی تحریکوں کے سلسلے ’عرب بہار‘ کی پیشین گوئی کر چکی تھیں۔ بابا وانگا کے مطابق 2016ء میں براعظم یورپ کے ملکوں کو مسلمان عسکریت پسندوں کے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا جن کے نتیجے میں یورپ کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔


 

بابا وانگا نے سوویت یونین ٹوٹنے، چرنوبل کے حادثے، سٹالن کی تاریخ وفات اور روسی آبدوز کرسک کی تباہی بھی پیش گوئیاں بھی کیں جو بالکل درست ثابت ہوئیں۔ 1989ء میں بابا وانگا نے کہا تھا کہ امریکی لوگ انتہائی خوف میں مبتلا ہوں گے جب ان پر دو آہنی پرندے حملہ کریں گے اور ہر طرف دہشت کا راج ہوگا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ پیشگوئی نائن الیون کے بارے میں کی گئی تھی۔

بابا وانگا کی پیشن گوئیاں ہیں کہ 2018ء میں چین دنیا کی سب سے بڑی سپر پاور بن جائے گا۔ 2023ء زمین کے مدار میں ہلکی سی تبدیلی آئے گی۔ 2028ء میں انسان توانائی کا ایک نیا ذریعہ تلاش کر لے گا۔ اناج کی کمی ختم ہونا شروع ہو جائے گی۔ سیارے زہرہ کی جانب ایک انسانی خلائی مشن بھیجا جائے گا۔ 2033ء میں قطبین پر جمی ہوئی برف پگھل جائے گی اور سمندروں میں پانی کی سطح بلند ہو جائے گی۔ 2043ء میں مسلمانوں کو براعظم یورپ پر کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔ یورپ کے زیادہ تر حصے خلافت کے تحت آ جائیں گے جبکہ اس کا مرکز روم ہو گا۔ 2046ء انسان اپنی مرضی کے مطابق انسانی اعضاء بنا سکے گا۔ اعضاء کی تبدیلی امراض کے علاج کا ایک اہم ذریعہ بن جائے گا۔ 2066ء میں ایک مسجد پر حملہ ہونے کے بعد امریکا غیر معمولی ہتھیار استعمال کرے گا جس سے درجہ حرارت اچانک گر جائے گا۔ 2100ء میں مصنوعی سورج زمین کے تاریک حصوں کو روشنی دے گا۔