منگول حکمران چنگيز خان کی قبر کہاں ہے؟

Published On 24 Jul 2017 09:26 PM 

چنگیز خان نے وصیت کی تھی کہ موت کے بعد انھیں کسی گمنام جگہ دن کیا جائے۔ ان کی وفات کو آٹھ صدیاں گزرنے کے بعد آج تک ان کی قبر کا پتہ نہیں لگایا جا سکا۔

اولان باٹر: (ویب ڈیسک) چنگیز خان کا نام کسی شہرت کا محتاج نہیں ہے۔ اس منگول حکمران کی دہشت، ظلم و بربریت اور سفاکیت کے قصے آج بھی تاریخ کے صفحات پر درج ہیں۔ اس حکمران کی فوجیں جہاں جہاں سے گزرتیں سب کچھ ملیا میٹ کر دیتیں۔ اس کی فوجوں نے تلوار کے زور پر تقریباً پورے ایشیاء پر قبضہ کر لیا تھا۔ تاہم اس کے باوجود اتنے بڑے حکمران کو شہرت سے کوئی خاص دلچسپی نہیں تھی، اس کی زندہ مثال چنگیز خان کی وہ ہے جس میں اس نے اپنے ماتحتوں کو حکم دیا تھا کہ اسے کسی ایسی گمنام جگہ پر دفن کیا جائے جہاں اسے تلاش نہ کیا جا سکے۔ کہتے ہیں کہ اس کے مرنے کے بعد اس کی وصیت پر عمل کیا گیا اور نامعلوم مقام پر قبر کھود کو اس کو دفنایا گیا لیکن تقریبا ایک ہزار گھوڑوں کو اس زمین پر دوڑا کر اسے اس طرح سے برابر کر دیا گیا تاکہ قبر کا کوئی نشان باقی نہ رہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے میں چھپنے والی دلچسپ رپورٹ کے مطابق منگولیا میں مقبول قصوں کے مطابق چنگیز خان کو برخان خالدون نام کی چوٹی پر دفنایا گیا تھا۔ تقریباً آٹھ صدیاں قبل وفات پانے والے چنگیز خان کی قبر کو ڈھونڈنے کیلئے کسئی سر توڑ کوششیں کی گئیں لیکن آج تک کوئی سراغ نہ مل سکا۔ نیشنل جيوگرافک نے بھی سیٹلائٹ کے ذریعے اس قبر تلاش کرنے کی مہم شروع کی تھی۔

منگولیا کے لوگ چنگیز خان کو بہت عزت و احترام سے دیکھتے ہیں۔ اس لیے وہ نہیں چاہتے کہ ان کی قبر کو تلاش کیا جائے۔ ادھر ماہرین کا بھی ماننا ہے کہ اتنے بڑے رقبے پر پھیلے ملک منگولیا کی سرزمین میں چنگیز خان کی قبر کو ڈھونڈنا ناممکنات میں سے ہے۔