سائنسدانوں کا بلڈ ٹیسٹ سے موت کی پیشگوئی کا دعویٰ

Last Updated On 23 August,2019 11:24 am

برلن : (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں سائنسدان طرح طرح کی پیشگوئی کرتے ہیں اور متعدد میں کامیاب ہوئے ہیں اور متعدد میں ناکام تاہم جرمنی میں موجود سائنسدانوں نے بلڈ ٹیسٹ سے موت کی پیشگوئی کا دعویٰ کردیا ہے۔ کسی کی موت کے بارے میں 83 فیصد درستگی پر مبنی پیشگوئیاں کی گئی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن سائنسدانوں نے ایسا بلڈ ٹیسٹ تیار کیا ہے جو 10 برسوں میں کسی فرد کی موت کے امکانات کی پیشگوئی کر سکے گا۔ سائنسدانوں نے 44 ہزار افراد کا تجزیہ کرنے کے بعد خون کے 14 ایسے بائیومیکر دریافت کیے ہیں جو موت کے خطرے پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بائیو میکر قوت مدافعت سے لے کر گلوکوز کنٹرول، چربی کی گردش اور ورم وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ ان بائیو میکر پر کیے جانے والے تجربات کے دوران 2 سے 16 برس کے دوران کسی کی موت کے بارے میں 83 فیصد درستگی پر مبنی پیشگوئیاں کی گئیں۔ بلڈ ٹیسٹ فی الحال عام استعمال کے لیے متعارف نہیں کرایا گیا مگر سائنسدانوں کو توقع ہے کہ تحقیق کے نتائج سے مستقبل میں کسی مریض کے علاج کے لیے اسے استعمال کرنے میں مدد مل سکے گی۔

ماہرین نے پیشرفت قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ مزید تحقیق کی ضرورت ہے جسکے بعد ہی حقیقی زندگی میں استعمال کے لیے پیش کیا جائے۔ میکس پلانک انسٹیٹوٹ آف بائیولوجی آف ایجنگ کی تحقیق میں 18 سے 109 سال کی عمر کے ہزاروں افراد کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا اور اسکے نتائج طبی جریدے جرنل نیچر کمیونیکشن میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل گزشتہ سال امریکا کی یالے یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک تحقیق میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے بلڈ ٹیسٹ کا ایسا طریقہ کار تیار کیا ہے، جس کے ذریعے پیشگوئی کی جاسکتی ہے کہ کسی فرد کی کتنی زندگی باقی ہے۔

تحقیق میں محققین کا اصرار تھا کہ کسی فرد کی عمر کے حوالے سے پیشگوئی کرنے والا بلڈ ٹیسٹ سے انتہائی مستند، عملی اور آسان ہے۔ مستقبل قریب میں اسے عملی طور پر آزمایا جاسکے گا تاہم جینیاتی ٹیسٹ کی بجائے نتائج پتھر پر لکیر کی طرح نہیں ہوں گے اب ان عناصر کا تعین کرنا چاہتے ہیں جنکی وجہ سے خلیات کی عمر بڑھتی ہے تاکہ لمبی عمر کے لیے لوگوں کی مدد کی جاسکے، نوجوان یا درمیانی عمر کے افراد، سب کو لگتا ہے کہ وہ صحت مند ہیں مگر ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اس ٹیسٹ سے لوگوں کو حقیقی خطرے سے آگاہ کرنے میں مدد مل سکے گی اور ایسے عناصر کو مانیٹر کیا جاسکے گا جو مستقبل میں خطرہ بن سکتے ہیں۔ محققین کا کہنا تھا کہ یہ ٹیسٹ کسی فرد کی عمر کی بہتر پیشگوئی میں مددگار ہے کیونکہ یہ انسانی جسم کے اندر عمر بڑھنے کے اثرات کا جائزہ لیتا ہے۔
 

Advertisement