دورانِ امتحان طالبعلموں کے سروں پر گتے کے ڈبے، نیا تنازع کھڑا ہو گیا

Last Updated On 03 September,2019 09:37 pm

میکسیکو سٹی: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں نقل کیلئے مختلف طریقے اپنائے جاتے ہیں تو دوسری طرف اس پر قابو پانے کے لیے بھی متعدد طریقے آزمائے جاتے ہیں اسی طرح کی خبر میکسیکو سے آئی ہے جہاں پر طالبعلموں کو نقل سے بچانے کے لیے اساتذہ نے طالبعلموں کے سروں پر گتے کے ڈبے پہنا دیئے۔

 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میکسیکو کی ریاست ریاست تلاکسالا میں استاد نے گریجویشن کے امتحان میں نقل سے روکنے کیلئے طالبعلموں کے سروں پر گتے کے ڈبے پہنا دیئے، اسی دوران ایک شخص نے یہ تصویر کھینچ لی اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی جو دیکھتے ہی دیکھتے ہی ہر طرف وائرل ہو گئی اور بحث چھڑ گئی ہے کہ نقل روکنے کی غرض سے دورانِ امتحان طالبعلموں کے ساتھ ایسا توہین آمیز سلوک مناسب ہے یا نہیں؟

کالج آف بیچلرز کے استاد لوئی ہواریز ٹیکسس نے امتحان کے دوران نقل روکنے کیلئے طالبعلموں کو سروں پر گتے کے چوکور ڈبے پہنا دیئے جن میں صرف اگلا حصہ کسی کھڑکی کی طرح کھلا ہوا تھا اور جس سے صرف سامنے کی طرف ہی دیکھ سکتے تھے۔

کمرہ امتحان کی تصاویر جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو بچوں کے والدین آگ بگولا ہو گئے اور انہوں نے احتجاج کرتے ہوئے اسے ’’غیر انسانی عمل‘‘ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ طالبعلموں کے ساتھ ایسا توہین آمیز اور غیر انسانی سلوک کرنے پر ہواریز ٹیکسز کو برطرف کیا جائے۔

دوسری جانب کچھ لوگوں نے نقل روکنے کے اس طریقے کو منفرد اور غیر معمولی قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف بھی کی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ایسا واقعہ 2013 میں تھائی لینڈ کے سکول میں بھی پیش آیا تھا جہاں امتحان کے دوران طالب علموں کو زبردستی ’’نقل روک ہیلمٹ‘‘ پہنائے گئے تھے جو دراصل موٹے کاغذ کے ٹکڑوں سے بنے تھے اور جنہیں پہننے کے بعد صرف سامنے ہی دیکھا جاسکتا تھا۔