’’انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے غباروں کا استعمال‘‘

Last Updated On 09 July,2020 05:31 pm

نیروبی: (ویب ڈیسک) الفابیٹ انکارپوریشن نے غباروں کا استعمال کرتے ہوئے کینیا کے ایک گاؤں میں دنیا کے پہلے کمرشل ہائی سپیڈ انٹرنیٹ سروس متعارف کرادی۔

خبر رساں ادارے کے مطابق سروس کو گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کی جانب سے چلائی جانے والی سروس لون اور مشرقی افریقا کے تیسرے بڑے ٹیلی کام آپریٹر ٹیلکوم کینیا چلا رہی ہے۔

وزیر اطلاعات جو موچیرو نے سروس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ کینیا پہلا ملک ہے جس کے بیس سٹیشنز اوپر آسمان میں ہوں گے، اب ہم بہت کم عرصے میں پورے ملک تک یہ سروس پھیلا سکیں گے۔اس ٹیکنالوجی کو پہلے بھی استعمال کیا جاچکے ہیں تاہم اس کا پہلے کبھی کمرشل استعمال نہیں ہوا۔

امریکی ٹیلی کام آپریٹرز نے پوئرتو ریکو میں 2017 میں آنے والے طوفان کے بعد 2 لاکھ 50 ہزار افراد کو کنیکٹ کرنے کے لیے غباروں کا استعمال کیا تھا۔ اس منصوبے کا مقصد سستے 4 جی انٹرنیٹ کو دیہی آبادیوں تک پہنچانا ہے۔ اس پر تقریباً ایک دہائی سے کام کیا جارہا تھا۔

لون کے چیف ایگزیکٹو الستیر ویسٹ گارتھ کا کہنا تھا کہ ہم دنیا بھر میں موبائل نیٹ ورک کی نئی سطح موثر انداز میں تیار کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہوا میں اڑنے والے بیس سٹیشن کی بہت زیادہ کوریج ہوگی، روایتی سیل فون ٹاور سے تقریباً 100 گنا زیادہ۔ بڑے اور ہلکے غباروں پر سولر پینل اور بیٹری لگی ہوگی جو اوپر فضا میں اڑیں گے۔

انہیں کیلیفورنیا اور پوئرتو ریکو میں قائم ایک سہولت سے لانچ کیا گیا جسے سلیکون ویلی میں لون کے فلائیٹ اسٹیشن میں موجود کمپیوٹرز سے ہیلیم کا ذریعے کنٹرول کیا جائے گا اور پریشر سے اس کے رخ کا تعین کیا جائے گا۔

ان میں مصنوعی ذہانت کے سافٹ ویئر بھی ہیں جس میں بغیر کسی مداخلت کے پرواز کے راستوں کو نیویگیٹ کیا جاسکتا ہے۔