علی الصبح اذان دینے پر مرغے پر 33 ہزار روپے جرمانہ عائد

Last Updated On 12 August,2020 04:19 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) اٹلی سے ایک حیران کن خبر آئی ہے جہاں پر علی الصبح اذان دینے پر مرغے کو 33 ہزار روپے کا جرمانہ کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کے مختلف علاقوں میں رہنے والے اکثر افراد صبح سویرے مرغے کی بانگ (اذان) دینے کی فطرت سے بخوبی آگاہ ہوں گے اور عموماً کچھ لوگ مرغوں کی بانگ کے ساتھ ہی اپنی صبح کا آغاز کرتے ہیں۔

تاہم ہر کسی کو مرغوں کی بانگ اچھی نہیں لگتی اور کچھ لوگ مرغوں کی اس عادت کو اپنی نیند میں خلل مانتے ہیں اور اس سے نالاں نظر آتے ہیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ اٹلی میں پیش آیا جہاں ایک 83 سالہ بزرگ شخص پر مرغے کی بانگوں کی وجہ سے جرمانہ عائد ہوگیا۔

فاکس نیوز کے مطابق اٹلی کے ٹاؤن کاسٹیراگا ویڈراڈو میں 83 سالہ شخص کو علی الصبح مرغے کی مسلسل بانگوں کی وجہ سے جرمانے کا سامنا ہے۔

اٹلی کے مقامی اخبار آئی ایلسیٹاڈنو کے مطابق طویل عرصے اس علاقے میں رہائش پذیر اینگیلو بولیٹی کو جرمانے کی مد میں 166 یورو ادا کرنے ہوں گے جو اندازاً 195 ڈالر اور 33 ہزار روپے کے برابر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلند آواز میں ‘‘اذان’’ دینے کا قانونی محاذ مرغے نے جیت لیا

انجیلو بولیٹی نے مقامی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ میرے پاس اپنے احساسات بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں کہ اس کی کیا ضرورت تھی۔ کارلینو نامی مرغا ان کے باغ رہتا تھا جو ان کی ملکیت تھا اور اس علاقے میں گزشتہ 10 برس سے تھا۔

تاہم انجیلو بولیٹی نے آخر کار اپنے پڑوسیوں کی شکایات کے بعد مرٖغے کو اپنے ایک دوست کے حوالے کردیا تھا۔ بعدازاں انہوں نے کارلینو کو عارضی طور پر اپنے دوست سے اس وقت واپس لیا تھا جب ان کا دوست 20 روز کی چھٹیوں پر گیا تھا۔

لیکن پڑوسیوں کی جانب سے مرغے کی واپسی سے متعلق شکایت کے بعد پولیس افسر نے انجیلو بولیٹی کے گھر پر چھاپا مارا تھا۔ دراصل کارلینو نامی مرغے کی صبح ساڑھے 4 بجے کے قریب سنی گئی تھیں۔

مرغے کے مالک پر مقامی قانون کی بنیاد پر تقریباً 200 ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا، جس کے مطابق پالتو جانوروں کو پڑوسیوں کے مکانات سے کم از کم 32.8 فٹ دور ہونا چاہیے۔

انجیلو بولیٹی جو پیشے کے لحاظ سے معمار ہیں تاہم اب وہ ریٹائر پوچکے ہیں، انہوں نے بتایا کہ وہ اس قانون سے لاعلم تھے اور وہ جرمانے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے آئی ایل سیٹاڈنو کو بتایا کہ وہ مجھے پہلے آگاہ کرسکتے تھے، میں نہیں سمجھا تھا۔

انجیلو بولیٹی کا کہنا تھا کہ میں اپیل کرسکتا ہوں لیکن 83 برس کی عمر میں کہاں جاؤں گا؟ میں یہاں نہیں رکوں گا، میں پولیس ہیڈکوارٹرز ، ضلعی انتظامیہ سب سے رابطہ کروں گا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں میونسپلٹی میں نجی جھاڑیاں کاٹنے اور پارکنگ کی بےقاعدہ جگہوں س متعلق رپورٹس درج کروائی تھیں لیکن مجھے ان پر کوئی ردعمل موصول نہیں ہوا۔

دوسری جانب کاسٹیراگا ویڈراڈو کی میئر ایما پرفیتی نے انجیلو بولیٹی کے دعووں کو مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس جولائی کے اوائل میں انجیلو بولیٹی کے گھر گئی تھی جب پہلی مرتبہ انہوں نے پالتو جانوروں سے متعلق قانون کی خلاف ورزی کی تھی۔

میئر کے مطابق انہوں نے افسران سے کہا تھا کہ مرغا صرف 20 روز کے لیے ان کے گھر ہوگا لیکن کارلینو بتائی گئی مدت کے بعد بھی موجود تھا۔

ایما پرفیتی نے کہا کہ کارلینو کی علی الصبح کارلینو کی بانگیں پڑوسیوں کے ساتھ ناانصافی ہے اور کہا کہ گاؤں میں موجود مرغیوں کے مالکان کو شور کے مسائل نہیں ہیں۔

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ مرغے کی بانگوں سے تنگ آکر لوگوں نے شکایت درج کروائی ہو۔

اس سے قبل فرانس میں ایک جوڑے نے علی الصبح بانگ دینے والے مرغے کے خلاف عدالت میں کیس کردیا تھا لیکن دالت نے چند سماعتوں اور وکلاء کے درمیان زبردست بحث کے بعد انسانوں کے بجائے مرغے کے حق میں فیصلہ دے دیا تھا۔