برلن کے کرسمس بازار پر ٹرک کس نے چڑھایا؟ کہانی نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزم نوید نے واقعے میں ملوث ہونے سے انکار کر دیا، پولیس سربراہ کے مطابق اصل ملزم کوئی اور ہے جو مزید کارروائی کر سکتا ہے۔
برلن: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) برلن میں کرسمس بازار پر ٹرک کس نے چڑھایا؟ معاملہ الجھ گیا ہے۔ جرمن پولیس کے سربراہ نے پاکستانی ملزم نوید کے ملوث ہونے کی تردید کر دی ہے۔ پولیس سربراہ کا کہنا ہے کہ ملزم نوید نے واقعے میں ملوث ہونے سے انکار کر دیا ہے اور اس کے خلاف ابھی تک کوئی شواہد بھی نہیں ملے۔ پولیس کو خدشہ ہے کہ اصل ملزم کوئی اور ہے جو مسلح بھی ہو سکتا ہے۔ مفرور ملزم کی جانب سے مزید کسی کارروائی کے پیش نظر شہریوں کو الرٹ رہنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔ پولیس نے اصل ملزم کی تلاش شروع کر دی تاہم نوید بھی ابھی تک پولیس کی تحویل میں ہے۔
جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق گرفتار کئے گئے 23 سالہ مشتبہ شخص کا نام نوید ہے جو رواں سال فروری میں بطور مہاجر جرمنی آیا تھا۔ وہ برلن کے ٹیمپل ہوف نامی متروک ہوائی اڈے پر قائم مہاجرین کے ایک مرکز میں رہ رہا تھا۔ دوسری جانب جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ ہم برلن کے پُرتشدد واقعے سے خوف زدہ نہیں ہونگے اور نہ ہی اپنی آزادانہ طرزِ زندگی کو ترک کریں گے۔ میرکل کا کہنا تھا کہ یہ برداشت کرنا اور بھی مشکل ہو گا، جب اس بات کی تصدیق ہو جائے گی کہ حملہ آور ایک ایسا شخص ہے، جس نے جرمنی میں تحفظ اور پناہ کی درخواست دے رکھی تھی۔ جرمن چانسلر کے مطابق اگر ایسا ہوا تو یہ بہت ہی ناخوشگوار ہو گا۔ میرکل نے مزید کہا کہ اس واقعے کی جامع تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جرمن پولیس نے ناکافی ثبوتوں اور شواہد کی بناء پر حراست میں لئے گئے مہاجر نوید کو رہا کر دیا ہے۔