بھارت کے بلیسٹک میزائل کے مقابلے میں پاکستان کی مدد کرینگے: چین

Published On 06 Jan 2017 06:44 PM 

چین کے سرکاری اخبار نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کونسل کو بھارت کے بین البراعظم بیلسٹک میزائل تیار کرنے پر کوئی اعتراض نہیں تو نہ ہو، لیکن پاکستان کے جوہری میزائل کی رینج میں بھی اضافہ ہوگا۔ بہت آگے نکلنے کی بھارتی کوشش کو بیجنگ برداشت نہیں کریگا۔ مغربی ممالک بھی خبردار رہیں۔ بھارت اپنے میزائل جنون کو کم کرے۔

 

بیجنگ: (روزنامہ دنیا) چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے اپنے اداریے میں بھارت کو اقوام متحدہ کی جوہری ہتھیاروں اور لانگ رینج بیلسٹک میزائل کی مقررہ حد توڑنے پر خبردار کر دیا۔ “بھارت اپنے میزائل جنون کو کم کرے” کے عنوان سے شائع ہونے والے چینی اخبار کے اداریے میں ہندوستان کے میزائل ٹیسٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اداریہ کے مطابق پاکستان کو بھی جوہری ترقی میں وہ استحقاق حاصل ہونا چاہیے جو بھارت کو حاصل ہے، ساتھ ہی ان مغربی ممالک کو بھی خبردار کیا گیا ہے جو بھارت کو جوہری توانائی کا حامل ملک مانتے ہیں مگر ہندوستان اور پاکستان کی جوہری صلاحیت میں فرق کرتے ہیں۔ بھارت کے بیلسٹک میزائل کے مقابلے میں پاکستان کی مدد کرینگے۔ یہ بھی کہا گیا کہ بیجنگ جوہری قوانین پر ہمیشہ سختی سے کاربند رہے گا۔
گلوبل ٹائمز کے مطابق اگر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو بھارت کی جانب سے پوری دنیا کو مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے بین البراعظم بیلسٹک میزائل تیار کرنے پر کوئی اعتراض نہیں تو نہ ہو، لیکن پھر پاکستان کے جوہری میزائل کی رینج میں بھی اضافہ ہوگا۔ اداریے میں مزید کہا گیا کہ چین بھارت سے اچھے تعلقات قائم کرنے کے معاملے میں مخلص ہے، مگر بھارت کی بہت آگے نکلنے کی کوشش کو بیجنگ برداشت نہیں کرے گا۔
چینی اخبار نے یہ بھی واضح کیا کہ بیجنگ بھارت کی ترقی سے خوف زدہ نہیں اور اسے طویل المدتی حریف نہیں سمجھتا، اس وقت بھارت اور چین کے درمیان طاقت کی تقسیم برابر نہیں اور ہندوستان جانتا ہے کہ چین کو جوہری حملے کی دھمکی دینے کا کیا مطلب نکل سکتا ہے۔ اسی لیے بیجنگ اور نئی دہلی کے پاس بہترین آپشن یہ ہے کہ وہ اچھے تعلقات کو قائم رکھیں۔
اخبار کی جانب سے اُن چینی شہریوں کو بھی محتاط ہونے کی تاکید کی گئی جو انٹرنیٹ پر چین کے خلاف بھارت کے مشتعل الفاظ سے گمراہ ہو جاتے ہیں۔ اداریے کے مطابق ایسے افراد چین کی سائبر آبادی میں بھی موجود ہیں جو بھارت کو نشانہ بناتے ہیں اور ان افراد کو زیادہ اہمیت نہیں دی جانی چاہیے۔
یاد رہے کہ 4 ہزار کلومیٹر کی رینج تک مار کرنے اور جوہری توانائی کی صلاحیت سے لیس بین الابراعظمی بیلسٹک میزائل اگنی 4 کے کامیاب تجربے کے بعد بھارتی میڈیا کی جانب سے میزائل کی پورے چین کو نشانہ بنائے جانے کی صلاحیت کو سراہا گیا تھا اور چین کی متوقع جارحیت کی مزاحمت کے طور پر اس میزائل کے استعمال کی اہمیت کا ذکر کیا گیا تھا۔