حریت رہنما یاسین ملک سری نگر میں گرفتار

Last Updated On 02 October,2018 05:19 pm

سری نگر: (ویب ڈیسک) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کو انتخابات کے بائیکاٹ کی مہم چلانے پر سری نگر میں گرفتار کر لیا گیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے یاسین ملک کو ابی گزرکے علاقے میں ان کے دفتر سے گرفتار کیا گیا۔ قابض بھارتی انتظامیہ نے 8 اکتوبر کو جموں میں انتخابات کے پہلے مرحلے کا اعلان کر رکھا ہے جس کا حریت رہنماؤں نے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

یاسین ملک آج بائیکاٹ مہم کے لیے اپنے دفتر میں موجود تھے جہاں پولیس نے ان کو حراست میں لے لیا۔ یاد رہے کہ نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

 

دوسری جانب کشمیری میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ بھی بھارتی فوج نے ظلم و بربریت کی تاریخ رقم کرتے ہوئے خاتون سمیت 42 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔ اکثر نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ اسی طرح گزشتہ ماہ احتجاجی مظاہروں پر لاٹھی چارج اور پیلٹ گن کے استعمال کے باعث 231 کشمیری زخمی ہوئے جب کہ حریت رہنماؤں سمیت 399 کشمیریوں کو حراست میں لیا گیا۔

دریں اثناء ایک درجن سے زائد سرچ آپریشن کے دوران 65 گھروں کو مسمار کیا گیا اور گھر گھر تلاشی کے دوران 14 خواتین کی بے حرمتی کی گئی۔ بچوں اور بزرگوں پر بھی تشدد کیا گیا۔