امریکی پابندیوں سے ایرانی ایئرلائن کے 50 فیصد طیارے فارغ

Last Updated On 09 October,2018 02:03 pm

تہران (نیٹ نیوز ) امریکا کی طرف سے ایران پر عائد کردہ پابندیوں کے نتیجے میں ایران کی فضائی سروس بھی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ ایرانی فضائیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے اعتراف کیا ہے کہ امریکا کی اقتصادی پابندیوں کے نتیجے میں ایرانی فضائی بیڑے کے 50 فی صد طیارے سروس سے باہر کر دیئے گئے ہیں۔

 

ایران کے صوبہ فارس کے ڈائریکٹر جنرل رضا بدیعی فرد نے ایک بیان میں‌بتایا کہ امریکا کی پابندیوں کے نتیجےمیں ایرانی فضائی بیڑے میں شامل 50 فی صد جہازوں کو فضائی سروسز سے نکال دیا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی "تسنیم" کی جانب سے نقل کردہ بیان میں مسٹر بدیعی فرد کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے عاید کی گئی پابندیوں کے نتیجے میں طیاروں کی ضروری مرمت میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مرمت نہ ہونے کے نتیجے میں ہوائی جہازوں میں فنی خرابی کےواقعات اور اس کے باعث جہازوں کی ہنگامی لینڈنگ کے واقعات میں اضافہ ہو رہاہے۔

ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق سنہ 1990ء کےبعد ایران میں200 فضائی حادثات پیش آئے جس کے نتیجے میں 2 ہزار سے زاید افراد لقمہ اجل بن گئے۔

ایران کے فضائی بیڑے میں مجموعی طورپر 256 سول طیارے شامل ہیں۔ ان میں 150 طیاروں کی سروس 20 سال تک ہوچکی ہے۔ امریکا کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں کے باعث ایران کے لیے دوسرے ملکوں سے جدید طیاروں کا حصول بھی مشکل ہوچکا ہے اور ایران میں پرانے ہوائی جہاز اب ناکارہ ہونے لگے ہیں۔