برطانیہ کا عراق اور افغانستان کی قدیم نوادرات واپس دینے کا اعلان

Last Updated On 10 July,2019 03:09 pm

لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ نے عراق اور افغانستان سے قبضے میں لی گئی قدیم نوادرات ان کے اصل ملک واپس دینے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان بھیجے جانے والی نوادرات میں گندھارا دور کے مجسمے شامل ہیں جو 2002 میں غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے گئے تھے۔ اس کے علاوہ عراق واپس بھیجے جانے والی نوادارت میں بین النہرین کی قدیم تہذیب میں مٹی پر کھودی گئیں 154 تحریریں شامل ہیں جو رسم الخط کے ابتدائی طور کی نشانی ہے، انہیں 2011 میں قبضے میں لیا گیا تھا۔

یہ تحریریں قبل مسیح چھٹی اور چوتھی صدی کے درمیان لکھی گئی تھیں جن میں سے اکثر کا تعلق اریسا گرگ سے ہے یہ مقام 2003 میں اس وقت دریافت ہوا جب اسکے نوادارت زمینی سطح پر ظاہر ہوئی تھیں۔

ہارٹ وگ فسچر کا کہنا ہے کہ برٹش میوزیم عراق اور افغانستان سے لائی گئی نوادرات کی شناخت اور ان کی واپسی کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کام کر رہا ہے اور اشیاء حیران کن ہیں۔ یہ نوادرات بغداد میں واقع عراق میوزیم کے حوالے کی جائیں گی جو عراق کے اسٹیٹ برائے آثار قدیمہ و ورثہ کا حصہ ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق گندھارا تہذیب سے تعلق رکھنے والی نوادرات اس وقت ملیں جب ہیتھرو ایئر پورٹ پر برطانوی حکام کی توجہ پاکستان کے شہر پشاور سے بھیجے گئے تو 2 لکڑی سے بنے کریٹ پر گئی جنہیں کھولا گیا تو ان میں یہ خوبصورت مجسمے موجود تھے۔