شام میں جاری ترک حملے روکنے کیلئے سرکاری افواج اور کردوں کے درمیان معاہدہ

Last Updated On 14 October,2019 10:59 am

دمشق: (دنیا نیوز) شام میں جاری ترک افواج کی کارروائی کاسامنے کرنے کے لیے شامی افواج اور کردوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے ۔ شام کے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج کو شمال کی پوری سرحد پر تعینات کیا جائے گا ۔ اقوام متحدہ کے مطابق متاثرہ علاقے میں اب تک ایک لاکھ تیس ہزار سے زائدافراد بے گھر ہو چکے ہیں۔۔

ترک کارروائی کو روکنے کے لیے کردوں اور شامی فوج میں معاہدہ، کردوں کا کہنا ہے شام نے اپنی فوج کو شمالی سرحد پر بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔ فیصلہ امریکہ کی تمام فوج کے انخلا کے بعد سامنے آیا ہے۔

شام کے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج کو شمال کی پوری سرحد پر تعینات کیا جائے گا۔ ترکی نے کردوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر گذشتہ پانچ دنوں کے دوران شدید بمباری کی ہے جس میں جنگجوؤں کے علاوہ عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

برطانیہ میں قائم سیرین آبزرویٹری کے مطابق کم از کم 50 شہری اور 100 سے زیادہ کرد جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ترکی نے تین سو زیادہ کرد جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعوی کیا تھا۔ ترکی کا کہنا ہے کہ کارروائی کا مقصد کرد ملیشیا کو سرحدی علاقے سے نکال کر محفوظ زون بنا کر شامی پناہ گزینوں کو بسانا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اب تک ایک لاکھ تیس ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد جلد ہی تین گنا ہو سکتی ہے۔