یورپی ممالک نے مقبوضہ کشمیر کے دورے کی بھارتی دعوت مسترد کر دی

Last Updated On 09 January,2020 06:29 pm

نیو یارک: (ویب ڈیسک) یورپی یونین کے ممالک نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے دو روزے دورے سے متعلق دعوت کو مسترد کر دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یورپی ممالک کے سفیروں نے بھارتی پیشکش مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر کے رہنمائی پر مبنی دورے کے بجائے لوگوں سے ملاقات کی مکمل آزادی دی جائے۔

یاد واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت 5 اگست 2019 کو ختم کردی گئی تھی جس کے بعد سے وادی میں کرفیو اور مواصلاحات کا نظام معطل ہے اور اس پر نئی دہلی کو عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ کی سخت تنقید کا سامنا ہے۔


اس ضمن میں امریکا سمیت 15 ممالک کے سفرا دو روز کے لیے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں۔ مذکورہ دورے کا آغاز آج جمعرات سے ہو رہا ہے۔

حکام نے بتایا کہ سفارتی عملہ سرینگر اور جموں کے دورے کے دوران سول سوسائٹی کے ممبروں اور سرکاری عہدیداروں سے ملاقات کرے گا۔

تاہم ملاقات سے متعلق تفصیلات فوری طور پر دستیاب نہیں لیکن توقع کی جا رہی ہے کہ بھارت کی مختلف ایجنسیاں سفرا کو سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلا دیش، ویتنام، ناروے، مالدیپ، جنوبی کوریا، مراکش اور نائیجیریا کی نمائندگی کرنے والے سفارتکار وفد کا حصہ ہوں گے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق یورپی سفارت کاروں نے کہا کہ وہ مقبوضہ علاقے کا رہنمائی دورہ نہیں چاہتے ہیں اور بعد میں دورہ کریں گے اور ان لوگوں سے ملیں گے جن سے وہ ملنا چاہیں۔

سفارتی ذرائع کے حوالے سے دی ہندو نے انکشاف کیا کہ یورپی یونین کے سفارتکاروں نے نئی دہلی کی دعوت کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور لوگوں سے ملنے اور اہلکاروں/ حکام کی تعیناتی کے بغیر لوگوں سے بات کرنے میں آزادی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی حکومت آئندہ کی تاریخوں میں یورپی سفیروں کے لیے الگ دورے کے اہتمام کا فیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں کہا گیا کہ آسٹریلیا، افغانستان اور خلیجی ممالک کو بھی مقبوضۃ کشمیر کے دورے کے لیے مدعو کیا گیا تھا لیکن "دیگر مصروفیات" کی وجہ سے انہوں نے انکار کردیا۔

رپورٹ میں سفارتکاروں کے حوالے سے بتایا گیا کہ بہت سے سفرا ابھی بھی موسم سرما کی تعطیلات پر ہیں اور تاحال دہلی واپس نہیں آئے ہیں بعض سفرا امریکا اور ایران کے تناؤ کے خاتمے کا انتظار کررہے ہیں۔

دی ہندو کے مطابق جب حکومتی ذرائع سے پوچھا گیا انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ یورپی یونین کے سفیروں نے محدود نوعیت کے ماحول کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے دورے سے انکار کیا۔