کابل: (دنیا نیوز) افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو انٹرا افغان مذاکراتی ٹیم کے معاملے پر اختلافات کا شکار ہو گئے، صدر اشرف غنی نے حکومتی ٹیم آٹھ ممبران تک محدود رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے مذاکراتی ٹیم میں اختلافات پر صدارتی محل پر اجارہ داری کا الزام لگا دیا، انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کچھ سیاست دانوں نے ہفتے کے روز ہونے والی تقریب میں شرکت نہیں کی۔
یکم مارچ کو ہونے والے امریکا اور افغان طالبان کے مابین تاریخی معاہدے کے تحت انٹرا افغان ڈائیلاگ 10مارچ تک شروع کرنا لازم ہیں۔ ان مذاکرات میں آئندہ افغان حکومت کی تشکیل سمیت دیگر داخلی معاملات پر بات چیت ہو گی جس میں مختلف افغان دھڑوں کی شرکت متوقع ہے، ان مذاکرات کا مقصد باہمی اختلافات جنگ کی بجائے مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہے۔