کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان میں نو منتخب صدر اشرف غنی اور ان کے سیاسی حریف اور سابق چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ نے الگ الگ حلف اٹھا لیا۔ جبکہ افغان صدرکی تقریب حلف برداری میں 10راکٹ فائر کیے گئے، ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی۔ حلف اٹھاتے ساتھ ہی اشرف غنی کا کہنا ہے کہ طالبان کے قیدیوں کی رہائی کا میکانزم طے پاگیا ہے
تفصیلات کے مطابق افغانستان میں سیاسی بحران اس وقت شدت اختیار کر گیا جب نومنتخب صدر اشرف عنی کی تقریب حلف برداری کے دوران ان کے سیاسی حریف عبداللہ عبداللہ نے بھی ایک متوازی تقریب میں اپنے آپ کو صدر قرار دے کر حلف اٹھا لیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل کے صدارتی محل میں ہونے والی تقریب حلف برداری میں نومنتخب صدر اشرف غنی نے حلف اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کے نام پر حلف اٹھاتا ہوں کہ میں مذہب اسلام کی پاسداری اور حفاظت کروں گا اور آئین کی تکریم اور اس پر عملدرآمد کی نگرانی کروں گا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اشرف غنی کی تقریب میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد، امریکی سکیورٹی اہلکار، انتظامیہ اور نیٹو اتحاد کے متعدد ممالک کے سفارتکار، بیرون ملک سے آنے والے عمائدین اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
افغان میڈیا کے مطابق نو منتخب صدر اشرف غنی کی تقریب کے دوران کچھ سیاسی شخصیات نے شرکت نہیں کی، شرکت نہ کرنے والوں میں سابق صدر حامد کرزئی، عبدالرب رسول سیاف، یونس قانونی شامل ہیں۔
دوسری جانب اشرف غنی کے حلف اٹھانے کے منٹوں کے بعد ہی عبداللہ عبداللہ نے بھی حلف برداری کی تقریب منعقد کی جس میں انہوں نے اپنے آپ کو نومنتخب صدر قرار دے حلف اٹھایا۔
دریں اثناء افغانستان میں عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی کے درمیان سیاسی 24 گھنٹے طویل مذاکرات ناکام ہو گئے، امریکی نمائندہ خصوصی اتوار کو صدارتی آفس سے چیف ایگزیکٹو کے دفتر چکر لگاتے رہے۔
افغان میڈیا کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے ایگزیکٹو پرائم منسٹر کے عہدے، کابینہ میں 60 فیصد نمائندگی کا مطالبہ کیا، اشرف غنی نے عبداللہ عبدللہ کا مطالبہ مسترد کیا۔
افغان خبر رساں ادارے کے مطابق اشرف غنی نے عبداللہ کو کابینہ میں 40 فیصد نمائندگی، سلامتی کونسل میں ایک پوسٹ اور امن کونسل کی صدارت کی پیش کش کی تھی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دینے اور طاقت کے تقسیم کے نئے منصوبے کا مطالبہ بھی کیا۔
تقریب حلف برداری کے دوران فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، اس دوران اشرف غنی جذباتی ہو گئے اور کہا کہ میں نے کوئی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی، عام کپڑے پہنے ہیں، یہ سینہ اس ملک اور یہاں کے لوگوں پر قربان ہونےکے لیے تیار ہے۔
اے ایف پی کے مطابق تقریب حلف برداری کے دوران مشتبہ طور پر دھماکے سنے گئے، افغان صدرکی تقریب حلف برداری میں 10راکٹ فائر کیے گئے، اشرف غنی کی تقریب کے دوران فائرنگ اور دھماکے کی آواز سے شرکاء میں افراتفری پھیل گئی تھی۔ واقعہ کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی۔
دریں اثناء افغانستان کے نو منتخب صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ طالبان کے قیدیوں کی رہائی کا میکانزم طے پاگیا ہے، طالبان کے قیدیوں کی رہائی سے متعلق نوٹیفکیشن منگل کوجاری کیا جائے گا۔
دوسری طرف افغان صدر اشرف غنی نے دوہفتوں تک پرانی کابینہ کو برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشاورت کے بعد مشترکہ حکومت تشکیل دی جائے گی۔