لاہور: (دنیا نیوز) آٹے چینی کی قیمتوں میں بے محابا اضافے کا معاملہ حل نہ ہوسکا، درآمدی گندم کے جہاز پاکستان پہنچنے سے بھی صورت حال میں بہتری نہ آسکی۔ چینی بھی بدستور ایک سو روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔ عوام کی چیخ و پکار نقار خانے میں توتی کی آواز بن کر رہ گئی۔
9 روز قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کے دوران خوشخبری سنائی تھی کہ آئندہ دو، تین روز بعد آٹے اور چینی کے نرخوں میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔ صورت حال میں بہتری تو کیا آتی کہ دو روپے اضافے کے ساتھ چکی آٹے کے نرخ 76 روپے کلو تک پہنچ گئے ہیں تو چینی بھی 100 روپے کلو میں فروخت ہورہی ہے۔
دوسری طرف سرکاری طور پر 10 کلو آٹے کے نرخ 430 اور بیس کلو آٹے کے نرخ 860 روپے مقرر تو کیے گئے ہیں لیکن مارکیٹ میں اِن کی سپلائی
معمول سے کہیں کم ہے۔ اِس کے لیے فلورملز مالکان حکومت کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں تو ذمہ داران کا دعویٰ کچھ اور ہے۔ دعوے اپنی جگہ لیکن بات تو اِن زمینی حقائق تبدیل ہونے سے ہی بنے گی۔