ملتان: (دنیا نیوز) ملتان کے سستا سہولت بازاروں میں چینی کی عدم دستیابی اور غیر معیاری آٹے کی فراہمی پر شہریوں کی اکثریت ہی تاحال عام مارکیٹ سے خریداری کرنے پر مجبور ہے جس کی وجہ سے سستے بازار تا حال ویرانے کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
ملتان میں سب اچھا ہی کی رپورٹ دینے والی ضلعی انتظامیہ نے خانہ پُری کیلئے چھے سستے بازار قائم کیے ہیں لیکن تمام بازاروں میں ہی تاحال پچاسی روپے فی کلو کے حساب سے چینی دستیاب نہیں جبکہ فراہم کردہ آٹے کا معیار بھی ٹھیک نہیں جس کی وجہ سے بیس روپے فی تھیلا کم کرنے کے باوجود کوئی بھی خریدار دس کلو کی بوری چار سو بیس روپے کے حساب سے بھی خریدنے کو تیار نہیں جبکہ یہی صورتحال باقی اشیائے خورونوش کے معیار اور قیمتوں کے حوالے سے ہے جس کا شہریوں نے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی منطق ہے کہ ملتان میں کوئی شوگر مل موجود نہیں اسی لیے سستا بازاروں کو چینی کی سپلائی تا حال نہیں مل سکی تاہم موجودہ صورتحال میں فائن آٹا شہریوں کی ڈیمانڈ ہے جسے سرکاری نرخوں پر فراہم نہیں کر سکتے لیکن باقی اشیائے خورونوش کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے کوششں کر رہے ہیں۔
برائے نامسستا سہولت بازاروں میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے کوئی مناسب انتظامات نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے متعلقہ محکموں کو بھی وائرس کے پھیلاو کے حوالے سے تاحال تحفظات ہیں۔