اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسابقتی کمیشن نے ملک کی 84 شوگر ملز کے درمیان گٹھ جوڑ کے خلاف سماعتوں کا آغاز کردیا ہے اور یہ عمل بھرپور انداز سے جاری اور اس سلسلے میں سماعتیں ایک ہفتے میں مکمل کی جائیں گی۔
مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق نے سی سی پی شوگر کارٹیلائزیشن کیس کی سماعتوں کا پہلا دور اگلے ہفتے مکمل کر لے گا۔ سی سی پی کی انکوائری رپورٹ کے مطابق، پی ایس ایم اے اور 84 شوگر ملوں نے بادی النظر کمپٹیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اجتماعی طور پر چینی برآمد کرنے کا فیصلہ کیا اور اس طرح پاکستان میں فراہم کی جانے والی چینی کی مقدار طے کی۔
اعلامیے کے مطابق برآمدات کے ذریعہ چینی کے اسٹاک کو کم کرکے کمپٹیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی اور اجتماعی طور پر پاکستان میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ برقرار رکھا ۔ اس کے علاوہ کرشنگ سیزن2019-20 میں پنجاب میں 15 شوگر ملوں نے پی ایس ایم اے کی سرپرستی میں اجتماعی طور پر گنے کی کرشنگ میں تاخیر کا فیصلہ کیا، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں سپلائی میں کمی واقع ہوئی اور پنجاب زون میں شوگر ملوں نے پی ایس ایم اے کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے حساس کاروباری معلومات کا آپس میں تبادلہ کیا۔
اعلامیے کے مطابق آخر میں پی ایس ایم اے اور شوگر ملوں نے مختلف مواقعوں پر یو ٹیلٹی اسٹور کارپوریشن کے جاری کردہ دو ٹینڈروں میں شوگر کی مقدار کو آپس میں بانٹا۔ اگلے ہفتوں میں مزید سماعتوں کے بعد سی سی پی بینچ اس معاملے پر اپنا فیصلہ جاری کرے گا۔