اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی کے 998 ترقیاتی منصوبے زیر تکمیل ہیں اور انہیں مکمل کرنے کے لیے 8 ہزار 293 ارب روپے سے زیادہ کا ترقیاتی بجٹ درکار ہے۔
آغا شاہ زیب درانی کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی و ترقی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی کے حکام نے بتایاکہ ملک جاری اس وقت 998 ترقیاتی منصوبوں کیلئے 8 ہزار 293 ارب روپے درکار ہیں۔ اب تک 319 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری ہوچکی ہے اور پی ایس ڈی پی کے 208 ارب روپے کے فنڈز خرچ ہوچکے ہیں۔
وزارت منصوبہ بندی حکام کے مطابق انفراسٹرکچر کے لئے 126 ارب روپے سے زائد رواں مالی سال مختص کئے گئے ہیں جبکہ 208 ارب روپے سے زائد کی رقم سائنس، آئی ٹی اور ضم شدہ اضلاع کیلئے مختص کئے گئے۔ اجلاس میں سینیٹر شمیم آفریدی نے کہا کہ پیسکو ریجن میں ذاتی خرچ پر کام کیا لیکن ٹرانسفرز میں کنکشن نہیں دیا جا رہا، 15 ٹرانسفارمر لگے ہیں ان پر کام نہیں ہورہا ہے کنکشن کی منظوری کون دے گا۔
انہوں نے حکام سے کہا کہ اس کی منظوری وزیراعظم عمران خان سے لیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے لیں یا صدر ڈاکٹر عارف علوی سے اس مسئلے کا حل نکالیں ورنہ وہ تھانہ کوہسار میں ایف آئی آر درج کرائیں گے۔ کمیٹی نے پیسکو اور وزارت توانائی کو ٹرانسفارمرز کو کنکشن دینے کی ہدایت کردی۔