ملتان : (دنیا نیوز) ملتان میں محکمہ فوڈ حکام مثالی کاشتکاروں کو حکومتی نرخوں پر گندم کی فروخت کے حوالے سے تاحال قائل نہ کر سکے، سندھ کی جانب گندم کی سمگلنگ کو روکنے کیلئے پولیس کی مدد سے داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی شروع کر دی ہے۔
ملتان میں محکمہ فوڈ نے گندم خریداری کا ہدف ایک لاکھ چوراسی ہزار پانچ سو ستاون میٹرک ٹن مقرر کیا ہے جس کے حصول کیلئے مختلف مقامات پر سترہ خریداری مراکز بھی قائم کیے گئے ہیں لیکن موجودہ صورتحال میں کاشتکار اٹھارہ سو من کے حساب سے خریداری مراکز پر گندم دینے کو تیار نہیں اسی لیے محکمہ فوڈ نے خریداری کا مقررہ ہدف پورا کرنے کیلئے کاشتکاروں کیخلاف کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
محکمہ فوڈ کی کارروائیوں کا فائدہ اٹھا کر مڈل مین بھی کافی حدتک فعال ہو چکے ہیں جنہوں نے کاشتکاروں سے ساڑھے انیس سو روپے من کے حساب سے گندم کا بڑا حصہ خرید کر مختلف شاہراہوں پر سیل پوائنٹس قائم کر لیے ہیں تاہم گندم کی سمگلنگ کے حوالے سے کاشتکار تنظیموں کا موقف ہے کہ وفاقی حکومت کاشتکاروں کے تحفظات دور کرنے کیلئے دونوں صوبوں میں ہی گندم کی امدادی قیمت برابر کرے۔
محکمہ فوڈ کے اعلانات اور ارکان اسمبلی کی کاوشیں بھی مثالی کاشتکاروں کو تاحال قائل نہیں کر سکیں، اسی لیے بمپر کراپ کے باوجود خریداری مراکز پر ویرانی چھائی ہے۔