وفاقی حکومت نے ایک مرتبہ پھر عوام پر پٹرول بم گرا دیا

Published On 30 September,2021 11:01 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت نے ایک مرتبہ پھر عوام پر پٹرول بم گرا دیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 8.82 روپے تک اضافہ کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے تسلسل کوبرقرار رکھا، ایک مرتبہ پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔ جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 4 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے جسکے بعد پٹرول کی نئی قیمت 127 روپے 30 پیسے ہو گئی ہے۔

ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے، ڈیزل کی قیمت 122 روپے 4 پیسے ہو گئی ہے۔ اُدھر لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 82 پیسے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد قیمت 99 روپے 51 پیسے قیمت ہو گئی ہے۔

مزید برآں مٹی کے تیل کی قیمت 7 روپے 2 پیسے بڑھا دی گئی جس کے بعد نئی قیمت 99 روپے 31 پیسے ہو گئی ہے۔

 حکومت پاکستان کے فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ تفصیل کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اوگرا نے قیمتوں میں زیادہ اضافے کی کوشش کی تاہم وزیراعظم نے تجویز کے برخلاف کم سے کم اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان میں پیٹرولیم قیمتیں ریجن میں سب سے کم ہیں۔

 دوسری طرف حکومت نے مہنگائی کے ستائے عوام پر ایل پی جی بم گراتے ہوئے فی کلو قیمت میں 29 روپے 10 پیسے کا اضافہ کر دیا ہے۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی کا 11.8 کلو کا گھریلو سلنڈر 343 روپے مہنگا ہوگیا ہے ۔ ایل پی جی کی نئی قیمتوں کا اطلاق اکتوبر 2021 کیلئے ہوگا ،نئی قیمت 203 روپے 69 پیسے فی کلو مقرر کردی گئی ہے۔

اوگرا کے نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا کہ ستمبر کیلئے ایل پی جی کی فی کلو قیمت 174 روپے 58 پیسے مقرر تھی ،گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2403 روپے مقرر کردی گئی ہے جبکہ ستمبر کیلئے ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 2060 روپے 15 پیسے مقرر تھی۔

یاد رہے کہ 15 روز قبل اوگرا کی طرف سے وزارت خزانہ کو بھیجی گئی سمری کے برعکس وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا تھا، پٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد نئی قیمت پٹرول کی نئی قیمت 123 روپے 30 پیسے ہو گئی تھی۔

وزارت خزانہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 1 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا اور نئی قیمت ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 120روپے 4 پیسےفی لٹر ہو گئی تھی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5روپے 92 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 90 روپے 69 پیسے ہو گئی تھی۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 5 روپے 42 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا اور مٹی کے تیل کی نئی قیمت 92 روپے 26 پیسے فی لٹر ہو گئی تھی۔

واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ 3 ماہ میں پٹرولیم مصنوعات 7 مرتبہ مہنگی کیں اور 16 جون سے اب تک پیٹرولیم مصنوعات 21 روپے 86 پیسے تک مہنگی کی گئی ہیں اور فی لیٹر پٹرول ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 127 روپے 30 پیسے کا ہوگیا۔

قبل ازیں 31 اگست کو حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ڈیڑھ روپے تک کی کمی کا اعلان کیا گیا تھا اور وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں فی لٹر ڈیڑھ روپے کمی کردی گئی ہے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی فی لٹر ڈیڑھ روپے کمی ہوگی۔

قیمتوں میں کمی کے بعد پٹرول کی فی لٹر نئی قیمت 118.30 روپے ہو گئی تھی، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 115.03 روپے فی لٹر، مٹی کا تیل فی لٹر 86.80 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی فی لٹر قیمت 84.77 روپے مقرر کی گئی تھی۔

Advertisement