سعودی عرب سے اربوں ڈالر امداد موصول، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بحال

Published On 27 October,2021 04:05 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) سعودی عرب سے اربوں ڈالر ملنے والی امداد اور آئی ایم ایف کے ساتھ ممکنہ طورپر مذاکرات کامیاب ہونے کی اطلاعات کے بعد ملک بھر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بحال ہونے لگی۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے تیسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں زبردست بحالی دیکھنے کو ملی۔ انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 2 روپے 49 پیسے کم ہو گیا۔

انٹر بینک میں بڑی گراوٹ کے بعد امریکی کرنسی کی قیمت 175 روپے 27 پیسے سے کم ہو کر 172 روپے 78 پیسے ہو گئی ہے۔

دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 2روپے 10 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 174روپے 40 پیسے میں فروخت ہونے لگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ تین سے چار ماہ کے دوران روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مسلسل تیزی سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا تھا، ملک بھر میں بڑھتی ہوئی ایکسپورٹ اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں ڈیڈ لاک کے باعث ملکی روپیہ خطے کی سب سے بے قدر کرنسی کہلا رہی تھی۔

اسی دوران عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے مطالبہ کیا تھا کہ روپے کی قدر کو مزید کم کیا جائے جبکہ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارے فچ نے پیشگوئی کرتے ہوئے بتایا تھا کہ آئندہ سال پاکستانی روپیہ 180 روپے سے بھی تجاوز کر جائے گا تاہم امریکی ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کو یکدم بریک لگ گئی ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے لیے 4 ارب 20 کروڑ ڈالر کے امدادی پیکج کے اعلان کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 2 روپے 49 پیسے مستحکم ہوئی ہے۔

معاشی ماہرین کے مطابق کے مطابق روپے کی قدر میں اضافہ سعودی فنڈنگ سے متعلق اعلان کا نتیجہ ہے، جسے وسیع پیمانے پر مثبت سرپرائز کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو بیرونی اکاؤنٹ کو تقویت دینے کے لیے ضروری ہے۔سعودی پیکج سے ملک کے غیر ملکی ذخائر میں اضافہ ہوگا جو حالیہ چند ماہ سے گراوٹ کا شکار ہے۔

دوسری طرف مشیر خزانہ شوکت ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ایک سے دو روز کے دوران کامیاب ہو جائیں گے، معاہدے کی دستاویزات کسی کو نہیں بتا سکتے۔

Advertisement