اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈیفالٹ کا چانس نہیں، معیشت کی بحالی کیلئے مشکل فیصلے کرنا ہونگے، امیر پاکستانیوں کو پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کی ضرورت نہیں، رعایت ختم کر کے رقم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ڈالی جاسکتی ہے، رواں سال ٹیکس ریٹ بڑھانے کا ارادہ نہیں، پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے کی گئی کمٹمنٹ پر عمل کے پابند ہیں۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا دورہ امریکہ مکمل ہوگیا اور پاکستان روانگی سے قبل سفارتخانے میں ڈاکٹر عائشہ غوث کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات پر رعایت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان حکومت کی پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی جاری نہیں رکھ سکتے، ضرورت مند افراد کو سبسڈی فراہم کرنے کی کئی تجاویز زیر غور ہیں، مخصوص پٹرول پمپس یا موٹر سائیکل سواروں کو مخصوص مقدار میں سستا پٹرول فراہم کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال ٹیکس ریٹ بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں، اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دی جاچکی، غربت میں کمی کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم بڑھائی جاسکتی ہے، ڈیفالٹ کا کوئی چانس نہیں، عمران خان حکومت نے جو معاہدے کیے وہ نبھانے کے پابند ہیں، یہ معاہدے عمران خان نہیں، حکومت پاکستان کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منگل سے آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیکنیکل راؤنڈ شروع ہوگا، چند روز میں اسٹاف میٹنگ کے بعد گرانٹس ریلیز ہوجائیں گی، چین بھی امداد میچ کرے گا، انرجی ریفارمز کے لئے 600 ملین ڈالر کی امداد ملے گی، زراعت کے شعبے میں بھی امداد کا کہا گیا ہے، ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف بات چیت مثبت رہی، آئندہ بجٹ عوام کی امنگوں کے مطابق ہوگا، پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں جلد اضافہ ہوگا، لنگر خانے سمیت غریبوں کیلئے کسی پروگرام کو بند نہیں کیا جارہا، لنگر خانے سیلانی ویلفیئر چلا رہا تھا عمران خان نہیں۔
وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث نے کہا کہ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط سب کو معلوم ہیں۔