کراچی: (دنیا نیوز) سال 2022 کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منافع کی آس میں بیٹھے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔
تفصیلات کے مطابق سال 2022 میں سٹاک مارکیٹ میں تیزی سے بدلتے حالات سرمایہ کاروں کیلئے سازگار ثابت نہ ہوئے، منافع کی آس میں بیٹھے سرمایہ کاروں کے ہزار ارب روپے سے زائد ڈوب گئے، ایک سال کے دوران رجسٹرڈ کمپنیوں کے حصص کی مالیت کافی حد تک گرچکی ہیں، شیئرز کی پر کشش قیمتیں ہونے کے باوجود سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیے رکھا۔
سٹاک مارکیٹ کو معیشت کا آئینہ بھی کہا جاتا ہے، یعنی جیسے ملک کے حالات ویسی ہی سٹاک مارکیٹ، سال 2022 کے دوران نئی حکومت نے اقدار سنبھالا، تیزی سے بلدلتے حالات نے سرمایا کاروں کے اعتماد کو ایسی ٹھیس پہنچائی کے ایک سال کے دوران صرف بیرونی سرمایا کاروں نے ایک کروڑ90 ڈالر سے قریب مالیت کے حصص فروخت کر ڈالے۔
جنوری 2022 کے آغاز پر انڈیکس 44 ہزار 596 پوائنٹس کی سطح پر تھا، اب تک 3 ہزار پوائنٹس سے زائد نیچے آگیا ہے یعنی منافع کی آس میں بیٹھے انویسٹرز کو 7 فیصد کھاٹا دیکھنے کو ملا اور سرمایا کاروں کے ہزار ارب روپے سے زائد ڈوب گئے ہیں۔