کراچی: (دنیا نیوز) فروری 2023ء میں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کو 1 کھرب سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا جس کے بعد سٹاک ایکسچینج کا کل حجم 23 ارب 86 کروڑ ڈالر سے کم ہو 23 ارب 98 کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق سال 2023ء کے دوسرے مہینے میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کو مجموعی طور پر 1 کھرب 21 ارب 51 کروڑ 67 لاکھ 73 ہزار 430 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، اس دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج کا کل حجم 63 کھرب 94 ارب 2 کروڑ 62 لاکھ 74 ہزار 194 روپے سے کم ہو کر 62 کھرب 72 ارب 50 کروڑ 95 لاکھ 764 روپے پر پہنچ گیا ہے۔
فروری 2023ء میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 6 روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے انٹربینک میں فی ڈالر کی قیمت 268 روپے سے کم ہو کر 262 روپے پر پہنچ گئی، ڈالر کی قدر میں ہونے والی کمی کا اثر پاکستان سٹاک ایکسچینج پر پڑا جس سے پاکستان سٹاک ایکسچینج کا کل حجم 23 ارب 86 کروڑ 85 لاکھ 4 ہزار 545 ڈالر سے بڑھ کر 23 ارب 98 کروڑ 62 لاکھ 48 ہزار 418 ڈالر پر پہنچ چکا ہے۔
فروری میں روپے کی قدر میں ہونے والے اضافے کے باعث پاکستان سٹاک ایکسچینج کی قدر میں 11 کروڑ 77 لاکھ 43 ہزار 873 ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، فروری کے مہینے میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کے ایس ای 100 انڈیکس 163 پوائنٹس کمی کے ساتھ 40 ہزار 673 سے کم ہو کر 40 ہزار 510 پر پہنچ گیا ہے جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 3 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 15 ہزار 190 سے کم ہو کر 15 ہزار 187 پر پہنچ چکا ہے۔
کاروبارمیں شدید مندی کی وجہ سے 10 فروری 2023ء کو کے ایس ای 100 انڈیکس میں 725 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے سرمایہ کاروں کو 93 ارب 85 کروڑ 17 لاکھ 49 ہزار 549 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، اسی طرح 9 فروری 2023ء کا دن سٹاک ایکسچینج کیلئے مثبت رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 743 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جس سے سرمایہ کاروں کو 1 کھرب 18 ارب 62 کروڑ 74 لاکھ 13 ہزار 240 روپے کا فائدہ ہوا۔
یاد رہے کہ فروری 2023ء کے آخری دن کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 274 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس سے سٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کو فروری کے آخری دن 44 ارب 11 کروڑ 29 لاکھ 49 ہزار 516 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔