لاہور: (دنیا نیوز) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف تاحال عوام تک نہ پہنچ سکا پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے تاحال کرایوں میں کمی نہ کی جا سکی۔
پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے تاحال نئے کرائے نامے کا فیصلہ نہ کیا جا سکا، مسافروں سے پرانے کرائے وصول کیے جانے لگے، پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے اضافے کے بعد ایک سو سے 200 روپے تک اضافہ کیا جاتا تھا۔
گزشتہ روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونیوالی بڑی کمی کے باوجود کرایوں میں کمی کا فیصلہ نہ کیا جا سکا ، لاہور سے راولپنڈی 2550 روپے ،لاہور سے پشاور 3200 روپے ،فیصل آباد 1180 روپے وصول کیا جا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
لاہور سے سرگودھا کرایہ 1250 روپے، سیالکوٹ 1000 روپے ، بہاولپور 2500 روپے ، ملتان 2190 روپے ، تونسہ 2500 روپے ، لاہور سے کراچی 7300 روپے جبکہ حیدر آباد کا کرایہ 7200 روپے وصول کیا جارہاہے ۔
مسافروں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ، مسافروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ریلیف کے بعد ٹرانسپورٹرز ریلیف دینے میں ناکام ہیں ، حکومت کو اس بارے سوچنا چاہئیں کہ غریب آدمی اتنے زیادہ پیسے کیسے دے سکتا ہے ۔
اگر حکومت نے غریب عوام کو ریلیف دے ہی دیا ہے تو اب پبلک ٹرانسپورٹرز کو بھی ہوش کے ناخن لینے چاہئیے، دوسری جانب ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد کرایوں میں کمی کا فیصلہ جلد کر دیا جائے گا۔