اسلام آباد: (دنیا نیوز) سولر پینل کی درآمد کی آڑ میں ٹریڈ بیس منی لانڈرنگ، اوور انوائسنگ کی رقم کی واپسی کیلئے متحدہ عرب امارات، سنگاپور اور چین سے رابطہ کر لیا گیا۔
ایف بی آر کی دستاویز کے مطابق درآمدکنندگان نے سولر پینل چین سے منگوا کر دیگر ممالک رقم بھیجی جو فارن ایکسچینج ریگولیشنز کی خلاف ورزی ہے، چین سے آئی 18 ارب روپے سے زائد رقم یو اے ای، سنگاپور، سوئٹزر لینڈ، امریکا بھیجی گئی، امپورٹرز نے یو اے ای کو 8 ارب روپے، سنگاپور 6 ارب اور سوئٹزرلینڈ پونے 2 ارب روپے ٹرانسفر کیے۔
دستاویزات کے مطابق گزشتہ 5 برس کے دوران چین سے سولر پینل درآمد کر کے 10 دیگر ممالک میں رقم ٹرانسفر کی گئی، پوسٹ کلیئرنس آڈٹ حکام نے فارن ایکسچینج ریگولیشنز کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جس کے بعد درآمد کنندگان کیخلاف اوور انوائسنگ اور ٹریڈ بیس منی لانڈرنگ کے کیسز درج کئے گئے ہیں۔
منی لانڈرنگ روک تھام معاہدے کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو فنانشل انٹیلی جنس یونٹ نے متحدہ عرب امارات، سنگاپور اور چین کی کسٹم انتظامیہ سے تعاون کی درخواست کر دی ہے۔