اسلام آباد: (دنیا نیوز) 2030ء تک 60 فیصد متبادل ذرائع سے انرجی حاصل کرنے کا پلان آئی ایم ایف مشن سے شیئر کر دیا گیا۔
دستاویز کے مطابق 2030ء تک 30 فیصد الیکٹریکل وہیکل، درآمدی کوئلہ پر پابندی عائد کرنے کا پلان بھی شیئر کیا گیا۔
آئی ایم ایف مشن کے ساتھ نیشنل کلین ایئر پالیسی پر کلائمیٹ چینج، پلاننگ کمیشن حکام کے مذاکرات ہوئے، جی ڈی پی کا 1 فیصد سالانہ کلائمیٹ چینج پر خرچ کیے جانے کی تجویز سے آئی ایم ایف مشن متفق ہو گیا۔
اس موقع پر کلین ایئر پالیسی کے تحت گرین انرجی مکس، بلین ٹری سونامی پراجیکٹ پر آئی ایم ایف مشن کو بریفنگ دی گئی، وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق ماحولیاتی آلودگی کنٹرول کرنے کیلئے فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی عائد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا ریٹیلرز، زرعی انکم ٹیکس اور رئیل اسٹیٹ سے ٹیکس لینے کا مطالبہ
دستاویز کے مطابق نیشنل کلین ایئر پالیسی کے تحت یورو 5، یورو 6 ٹرانسپورٹ ٹیکنالوجی پالیسی پر عملدرآمد ہو رہا ہے، وفاق اور صوبوں کے درمیان کلین ایئر پالیسی کیلئے کریڈٹ بڑھانے اور دیگر فنانسنگ آپشنز پر بریفنگ دی گئی۔
آئی ایم ایف مشن کو بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والے آئندہ کوپ 28 کے لیے تیاری ہو رہی ہے، اس موقع پر نیشنل اڈاپٹیشن پلان کے تحت قبل ازوقت وارننگ سسٹم اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔