لاہور: (دنیا نیوز) شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ڈیلرز اور سٹہ مافیا اپنے مقاصد کے تحت چینی کی مصنوعی قلت کا تاثر دے رہے ہیں۔
ترجمان شوگر ملزم ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ملک میں وسط نومبر 2025 تک چینی کے وافر اسٹاکس موجود ہیں، تمام ملیں 165 روپے فی کلو ایکس مل پر چینی فراہم کر رہی ہیں، حکومت کی طرف سے بعض انتظامی اقدامات کی وجہ سے سپلائی چین متاثر ہوئی تھی بہتری آنے پر چینی کی سپلائی معمول کے مطابق جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملوں کا تعلق صرف ایکس مل قیمتوں تک ہوتا ہے، چینی کی ریٹیل قیمت کا تعین عموماَ مارکیٹ فورسز کرتی ہیں مگر اب حکومت کر رہی ہے، ڈیلرز گھریلو صارفین کی بجائے چینی صنعتی و کمرشل اداروں کو زیادہ منافع پر دے رہے ہیں، چینی کی قیمتوں کو برآمدات سے جوڑنا سراسر حقائق کے منافی ہے، گزشتہ سالوں میں ملوں کے پیداواری اخراجات میں کئی گنا اضافہ ہوا ۔
ترجمان شوگر ملزم ایسوسی ایشن کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ کئی سالوں سے شوگر ملوں کو کافی نقصان اُٹھانا پڑا، مسلسل نقصان کی وجہ سے12 شوگر ملیں بند پڑی ہیں اور برائے فروخت ہیں، ان تمام مسائل کا حل صرف شوگر سیکٹر کی ڈی-ریگولیشن کی صورت میں ہی ممکن ہے۔