اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت خزانہ نے مالی سال 28-2026 کیلئے قرضوں کے استحکام پر تجزیاتی رپورٹ جاری کر دی۔
رپورٹ کے مطابق تین برسوں میں قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر 60.8 فیصد پر آنے کا تخمینہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2026 سے لے کر 2028 کی درمیانی مدت میں قرض مستحکم سطح رہنے کی توقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال مارک اپ ادائیگیوں میں 888 ارب روپے کی بچت ہوئی، رپورٹ میں قرضوں سے متعلق خطرات اور چیلنجز کی بھی نشاندہی کر دی گئی۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق ایکسچینج ریٹ اور سود کی شرح میں تبدیلی قرض کا بوجھ بڑھا سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلوٹنگ ریٹ قرض کی بڑی مقدار سے شرح سود کا خطرہ بلند رہے گا، 80 فیصد قرض فلوٹنگ ریٹ پر حاصل کیا گیا ہے جس سے شرح سود کا خطرہ برقرار ہے۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے ذمہ واجب الادا بیرونی قرضے مجموعی قرض کا 32.3 فیصد ہیں۔



