پاکستان سٹیل ملز میں تانبے کی چوری کا میگا سکینڈل سامنے آ گیا

Published On 06 November,2025 07:43 pm

سینیٹ کی ذیلی کمیٹی صنعت و پیداوار کے اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز میں بڑے پیمانے پر تانبے کی چوری کا سکینڈل سامنے آیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ چوری روکنے کے لیے اب کاپر کی نیلامی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، اب تک 40 ایف آئی آرز ہو چکی ہیں جبکہ 280 ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

سینیٹر خالدہ اطیب کی زیرِ صدارت سینیٹ کی ذیلی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان سٹیل ملز کے مسائل پر تفصیلی غور کیا گیا،چیئرپرسن نے کہا کہ سٹیل ملز کے 45 ملازمین کو گزشتہ نو ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔

حکام نے بتایا کہ جن ملازمین نے سرکاری رہائش گاہیں پرائیویٹ افراد کے حوالے کیں اُن کی تنخواہیں روک دی گئیں اور اس حوالے سے انہیں پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔

سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ سٹیل ملز ملازمین سے بجلی کے بلوں پر پانچ سو گنا تک سروس چارجز وصول کیے جا رہے ہیں، 10 ہزار روپے کا بل ہونے کے باوجود 35 ہزار وصول کیے جاتے ہیں۔

حکام نے وضاحت کی کہ اضافی چارجز اُن آؤٹ سائیڈرز سے لیے جاتے ہیں جو بل ادا نہیں کرتے، ہر ماہ بلوں میں اڑھائی کروڑ روپے کا خسارہ ہوتا ہے جب کہ کے-الیکٹرک نے سٹیل ملز کو اسی کروڑ روپے کا بل بھجوایا ہے۔

کمیٹی ارکان نے استفسار کیا کہ چوری کے کتنے مقدمات درج ہوئے، جس پر ایڈیشنل سیکرٹری صنعت نے بتایا کہ اب تک 40 ایف آئی آرز درج ہو چکی ہیں اور 280 ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں، حکام کا کہنا تھا ک پاکستان سٹیل ملز میں زیادہ تر چوری تانبے کی ہوتی ہے، اس لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ چوری کی جڑ کو ختم کرنے کے لیے کاپر کو نیلام کر دیا جائے گا۔