معاشی اصلاحات پر عملدرآمد کی رفتار مزید تیز کی جائے: شہباز شریف

Published On 15 November,2025 07:48 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی اصلاحات پر عملدرآمد کی رفتار مزید تیز کی جائے تاکہ پاکستان معاشی مشکلات کے گرداب سے نجات پائے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی ٹیکس نظام میں اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر برائے خزانہ محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملکنے شرکت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر مملکت خزانہ اظہر بلال کیانی سمیت تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر متعلقہ سرکاری عہدے داران بھی شریک ہوئے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ٹیرف اصلاحات کی بدولت مثبت رجحانات اور ایف بی آر کو جدید، شفاف اور بہتر بنانے کے حکومتی اقدامات کے درست ہونے کا ٹھوس ثبوت ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ تازہ ترین معاشی اعداد و شمار، حکومتی معاشی اصلاحات کو درست ثابت کر رہے ہیں جن کے نتیجے میں معاشی ترقی کی رفتار ہر دِن بہتر ہو رہی ہے جس کے شواہد بھی کاروباری برادری اور قوم کے سامنے آرہے ہیں۔

اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ رواں سال ہونے والی ٹیرف اصلاحات کا کوئی منفی اثر ریونیو وصولی پر مرتب نہیں ہوا بلکہ درآمدی سطح پر ڈیوٹیوں اور ٹیکس کی وصولی میں 25 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

شرکا کو بتایا گیا کہ یہ اضافہ قابل ڈیوٹی مصنوعات کی مقدار میں صرف 3.6 فی صد اضافہ کے باوجود سامنے آیا ہے جس سے یہ خدشہ بھی غلط ثابت ہوا کہ ٹیرف کم کرنے سے ریونیو وصولی میں کمی ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں اقتصادی استحکام کے سنہری دور کا آغاز، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال

اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ ڈیوٹی فری امپورٹس میں 41.5 فی صد اضافہ ہوا ہے جس کا مطلب ہے کہ درآمدات میں بڑا اضافہ اُن مصنوعات میں ہوا ہے جو خام مال اور انٹرمیڈیٹ کے درجے میں آتی ہیں، اسے نچلی سطح پر پیداواری اثرات میں نمایاں بہتری کی علامت قرار دیاجاسکتا ہے۔

حکام نے بریفنگ دی کہ ٹیرف میں کمی اور ٹیکس نظام کی بہتری سمیت جاری معاشی اصلاحات کا مقصد مینوفیکچرنگ اور برآمدات میں اضافہ کرنا ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری کے لئے ماحول کو اور بھی زیادہ سازگار بنایا جائے۔

شہباز شریف کو بریفنگ دی گئ کہ ڈیوٹی فری امپورٹ کے زمرے میں آنے والی اشیاء کی درآمد میں اضافہ دیکھنے میں آیا جو حکومت کی ٹیرف کو معقول بنانے کے اقدامات کے موثر ہونے کی علامت ہے جس کا مقصد خام مال اور ثانوی درجے میں آنے والی اشیاء کی درآمد کے بڑھنے کی وجہ سے ہے۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ٹیرف اصلاحات کا مقصد یہ تھا کہ مینوفیکچرنگ کے شعبے میں استعمال ہونے والے خام اجزا کی قیمت میں کمی آئے تاکہ ملکی برآمدات کا حجم بڑھے اور عالمی منڈی میں مسابقت ممکن ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں: اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم اسلام آباد پہنچ گئے، وزیراعظم ہاؤس میں سلامی پیش

شرکا کو بریفنگ دی گئی کہ تازہ اعداد و شمار سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کی یہ پالیسی کامیاب رہی ہے، کسٹم اصلاحات سے حاصل ہونے والے نتائج میں ایف بی آر کو جدید، شفاف اور بہترین ادارہ بنانے کی کامیاب حکومتی حکمت عملی کے اثرات بھی شامل ہیں۔

وزیراعظم نے ٹیکس چوری روکنے، تمباکو، ٹائلز اور دیگر بڑے شعبوں میں ٹیکس وصولی کے نظام میں موجود خامیوں کو مرحلہ وار موثر انداز میں ختم کرنے کے لیے انتظامی اور اداراجاتی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔

شہبازشریف نے ایف بی آر سمیت فنانس کی پوری ٹیم کو شاباش دی اور زور دیا کہ اصلاحات کے عمل پر موثر عمل درآمد کی رفتار مزید تیز کی جائے تاکہ پاکستان معاشی مشکلات کے گرداب سے نجات پائے اور پائیدار ترقی کے اہداف کو حقیقی طورپر پورا کرنے میں کامیاب ہو۔