لاہور: (روزنامہ دنیا) قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق ویسٹ انڈین ٹور پر اعتماد کی بحالی کا سفر شروع کرنے کیساتھ ہی ورلڈ کپ کی تیاریوں کے بھی دعوے کرنے لگے جن کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم مجموعی طور پر بہتر ہے اور وہ میگا ایونٹ کیلئے فائنل کمبی نیشن کی طرف بڑھ رہے ہیں مگر مڈل آرڈر بیٹنگ کا مسئلہ موجود ہے۔
گزشتہ روز آن لائن پریس کانفرنس کے دوران مصباح الحق نے انگلینڈ کیخلاف ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز میں شکستوں پر قومی ٹیم کا دفاع کرنے کی کوشش کرتے ہوئے واضح کیا کہ دنیا میں ہر جگہ کھیلوں میں کوویڈ کے مسائل درپیش ہیں کیونکہ عالمی وبا کے دوران کھیلنا کڑا چیلنج ہے لیکن حقیقت یہی ہے کہ وہ ورلڈ کپ کی تیاری کرتے ہوئے فائنل کمبی نیشن کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اسی وجہ سے ویسٹ انڈیز کیخلاف ہر میچ انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہٰذا وہ میزبان ٹیم کیخلاف اچھی کارکردگی سے اپنا اعتماد بحال کرینگے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ مڈل آرڈر بیٹنگ میں اب بھی مسئلہ ہے کیونکہ محمد حفیظ ماضی قریب کی طرح رنز نہیں کر رہے جبکہ نوجوان بیٹسمین اعظم خان کو ایک میچ کی بنیاد پر پرکھنا درست نہیں ہوگا تاہم مجموعی طور پر بہتر قومی ٹیم اپنی کمزوریوں پر قابو پا کر اچھے نتائج دے سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کیخلاف سیریز سے قبل ورلڈ کپ سکواڈ فائنل کرنے کی بات کی تھی اس کے قریب پہنچ گئے مگر بعض مسائل اب بھی باقی ہیں جیسے کہ مڈل آرڈر بیٹنگ کے ساتھ ہی باؤلنگ میں بھی مہنگے اوورز سمیت کئی پہلو تشویشناک ہیں جن کا جائزہ لے رہے ہیں کیونکہ ان کا نتائج پر منفی اثر پڑا مگر ماضی کی غلطیوں کو بھلا کر اب نئے سرے سے بحالی کا سفر شروع کرنا ہوگا۔