اسلام آباد:(دنیا نیوز)سرکاری ٹی وی پر نعمان نیاز اور شعیب اختر کے درمیان تلخ کلامی کے معاملے پردونوں کو آف ایئر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی ٹی وی سپورٹس کی جانب سےشعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان نیاز کے معاملے سے متعلق انکوائری جاری کی گئی۔
پی ٹی وی سپورٹس کی شیئر کردہ پوسٹ میں بتایا گیا کہ انکوائری مکمل ہونے تک نعمان نیاز اور شعیب اختر کو آف ایئر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان ٹیلی وژن انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ جب تک انکوائری مکمل نہیں ہوجاتی اور واقعہ سے متعلق حقائق واضح نہیں ہوجاتے اس دوران دونوں افراد پی ٹی وی کے کسی بھی پروگرام کا حصہ نہیں ہونگے۔
— PTV Sports (@PTVSp0rts) October 28, 2021
قبل ازیں ذرائع نے بتایا تھا کہ اسلام آباد میں ایم ڈی پی ٹی وی کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا جس میں شعیب اختر سے پیش آنے والے واقعے کا جائزہ لیا گیا ، اجلاس میں پروگرام کی آن ایئر ریکارڈنگ کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
تحقیقاتی کمیٹی نے معاملے پرسابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کو بلانے کا فیصلہ جبکہ فوری طور پر نعمان نیاز کو آف ایئر کرتے ہوئے تحقیقات مکمل ہونے تک پروگرام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سرکاری ٹی وی پر ٹی 20 ورلڈ کپ کے لائیو شو میں پاکستان کے فاسٹ باؤلر شعیب اختر اور میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز میں جھگڑا ہوگیا تھا جس کے بعد شعیب اختر اٹھ کر چلے گئے تھے۔
شعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان نیاز میں تلخ کلامی کے وقت ویو رچرڈز ،ڈیوڈگاور،عمر گل،راشد لطیف،اظہر محمود اور ثنا میر بھی موجود تھے۔
شو کے میزبان نے اس وقت بریک لے لی۔ بریک کے بعد شعیب اختر واپس شومیں موجود تھے اور دونوں نے اس واقعہ کو مذاق قرار دیا۔ لیکن شعیب اختر نے بعد میں لائیو شو کے دوران ہی استعفیٰ دے دیا اور اٹھ کر چلے گئے تھے۔
شعیب اختر اور نعمان نیاز کی ناراضی کے ویڈیو کلپ پر سوشل میڈیا صارفین نے حیرانی اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ لائیو شو میں لیجنڈ پلیئرز یا کسی بھی مہمان کے ساتھ ایسا رویہ نا مناسب ہے۔
سوشل میڈیا پر کلپ وائرل ہونے کے بعد شعیب اختر نے بھی لائیو شو کے واقعہ پر اپنا ردعمل دیا تھا۔ انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ مجھے لائیو شو میں چلے جانے کو کہہ دیا گیا۔مجھے سمجھ نہیں آیا کہ ڈاکٹر نعمان نیاز نے ایسا کیوں کہا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ٹی وی پر ایک سٹار کی یوں توہین مناسب نہیں،غیر ملکی اور قومی سٹارز کیا سوچیں گے کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔میں نے بات سنبھالنے کی کوشش کی لیکن ڈاکٹر نعمان نیاز نے مجھ سے معافی نہیں مانگی اور کوئی چارہ نہیں تھا، اس لیے میں نے استعفیٰ دے دیا۔
دوسری جانب سرکاری ٹی وی کی ا نتظامیہ نےواقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقا ت کےلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی تھی ۔